Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’توہینِ مودی‘، کانگرس کے رہنما راہُل گاندھی پارلیمنٹ سے نااہل

کانگریس اور دوسری اپوزیشن جماعتوں کے رہنما راہُل گاندھی کی سزا کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں حزب اختلاف کے سب سے بڑے رہنما راہُل گاندھی کو دو برس قید کی سزا کے بعد پارلیمنٹ سے نااہل کر دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈین پارلیمنٹ کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’راہُل گاندھی سزا سنائے جانے کی تاریخ سے لوک سبھا کے رکن کے طور پر نااہل ہیں۔‘
لوک سبھا جسے انڈیا کے پارلیمانی نظام میں ایوان زِیریں بھی کہا جاتا ہے، کا فیصلہ 23 مارچ کو گجرات کی ایک عدالت کی جانب سے راہُل گاندھی کو سنہ 2019 کی انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کو مجرم کہنے پر دو برس قید کی سزا کے فیصلے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
مودی حکومت پر ناقدین کو نشانہ بنانے اور انہیں خاموش کرنے کے لیے اس قانون کا بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔
کانگریسی رہنما کو سزا سنائے جانے کے فوراً بعد ضمانت مل گئی تھی کیونکہ ان کے وکلا نے (فیصلے کے خلاف) اپیل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
سنہ 2019 کی انتخابی مہم کے دوران 52 سالہ راہُل گاندھی نے سوال کیا تھا کہ ’تمام چوروں کے خاندانی نام میں مودی کیوں آتا ہے؟‘
کانگریس کے ترجمان اکھلیش پرتاپ نے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ پارٹی کو راہُل گاندھی کی نااہلی کے حوالے سے نوٹس موصول ہو گیا ہے۔

شیئر: