Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس اور چین فوجی اتحاد نہیں بنا رہے: صدر ولادیمیر پوتن

رواں ہفتے چین کے صدر شی جن پنگ نے روس کا دورہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو اور بیجنگ کوئی فوجی اتحاد نہیں بنا رہے اور نہ ہی فوجی تعاون کے حوالے سے کچھ چھپا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’ہم چین کے ساتھ کوئی فوجی اتحاد نہیں بنا رہے۔ فوجی تکنیکی شعبے میں ہمارا تعاون ہے، ہم یہ نہیں چھپا رہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سب کچھ شفاف ہے اور کوئی چیز چھپی نہیں۔‘
صدر پوتن نے یہ بھی کہا کہ مغربی طاقتیں عالمی سطح پر مزید اتحاد بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
روسی صدر نے امریکہ اور نیٹو پر ایک نیا ’ایکسز‘ بنانے کا الزام لگایا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے جرمنی، اٹلی اور جاپان کے فوجی اتحاد سے مماثلت رکھتا ہے۔
صدر پوتن نے کہا کہ ’اسی لیے مغربی تجزیہ کار۔۔۔ مغرب کے بارے میں بات کر رہے ہیں کہ ایک نیا ایکسز بنایا جا رہا ہے جیسا کہ 1930 کی دہائی میں جرمنی اور اٹلی کی فاشسٹ حکومتوں اور عسکریت پسند جاپان نے بنایا تھا۔‘
رواں ہفتے چین کے صدر شی جن پنگ نے روس کا دورہ کیا تھا۔
صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ماسکو میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عہد کیا گیا تھا۔
دونوں ممالک نے اپنے ’خصوصی نوعیت کے تعلقات‘ کو سراہا تھا۔
تاہم چینی صدر نے روس کے ساتھ تجارت کرنے اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ تو کیا مگر اس کو یوکرین جنگ کے لیے ہتھیار دینے کا کوئی وعدہ نہیں کیا۔

شیئر: