’دادی یہ کسی کو نہیں بتانا‘، پوتے نے 99 ہزار پاؤنڈز جیتنے کی خوشخبری مہینوں خاندان سے خفیہ رکھی

ٹی وی پرائز

،تصویر کا ذریعہTHE 1% CLUB ITV

  • مصنف, جینی کول مین
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

ٹیلی ویژن کے کوئز شو میں 99 ہزار پاؤنڈز جیتنے والے ایک نوجوان نے کہا ہے کہ انھوں نے اس جیت کو تقریباً ایک سال تک اپنے خاندان سے خفیہ رکھا تا کہ وہ رقم ملنے پر سب کو سرپرائز دے سکیں۔

24 برس کے ویرل سے تعلق رکھنے والے ڈینئیل او ہیلوران نے گذشتہ برس جولائی کے آئی ٹی وی شو ’دی 1% کلب‘ میں سب سے بڑا انعام جیتا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے رشتہ دار اس ٹی وی شو کے ’بہت بڑے مداح‘ ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ انھوں نے دس ہزار پاؤنڈز جیتے ہیں لیکن انھیں اندازہ نہیں تھا کہ انھوں نے خطرہ مول لیتے ہوئے یہ رقم ایک بڑے انعام کی جستجو میں اگلے راؤنڈ تک پہنچنے کے لیے جھونک دی تھی۔

ان کے مطابق جب انھوں نے یہ ٹی وی پروگرام دیکھا تو سب خاندان والے ششدر ہو گئے۔ یہ سب کے لیے اس قدر ناقابل یقین تھا، جیسے ہر کوئی ہوش و حواس کھو بیٹھا ہو۔

ٹی وی پرائز

،تصویر کا ذریعہDANIEL O'HALLORAN

بیبنگٹن میں پلانٹ آپریٹر کے طور پر کام کرنے والے ڈینئیل جو خود کو ’تعلیم کے بجائے منطق میں اچھا‘ قرار دیتے ہیں نے کہا کہ ان کا اپنی جیت کو خفیہ رکھنا ’مشکل‘ کام تھا اور انھوں نے صرف اپنی دادی کے ساتھ یہ خبر شیئر کی تھی۔

ان کے مطابق ’مجھے آخر کسی نہ کسی کو تو یہ بتانا ہی تھا، مگر یہ ہمارا ایک چھوٹا سا راز تھا۔‘

گذشتہ ہفتے کے آخر میں شو کے نشر ہونے سے پہلے پروڈیوسر کی طرف سے ڈینئیل کو صرف سوشل میڈیا سے دور رہنے کا کہا گیا تھا مگر یہ خیال ان کے ذہن میں آیا کہ کیوں نہ اس انعام کو اپنے خاندان سے بھی خفیہ رکھا جائے اور انھیں عین وقت پر ہی ایک سرپرائز دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ’میں اس سے قبل کبھی ٹی وی شوز میں نہیں آیا تھا اور یہ پہلا موقع تھا جب میں نے اس طرح کی کسی چیز کے لیے درخواست دی تھی۔‘

ڈینئیل کے مطابق ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں اتنا آگے بڑھ سکوں گا۔ ان کے مطابق ’میں زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہوں کیونکہ میں نے سکول کے بعد تعلیم چھوڑ دی تھی۔ تاہم مجھے لگتا ہے کہ میں دباؤ جیسی صورتحال میں کافی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیے

ٹی وی پرائز

،تصویر کا ذریعہDANIEL O'HALLORAN

ڈینئیل نے ہسپانوی، فزیکل ایجوکیشن (پی ای) اور جنرل سٹڈیز میں اے لیولز کرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں سکول کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب انھیں یہ پتا چلا کہ وہ یہ انعام جیت چکے ہیں تو ان کے ہوش اڑ چکے تھے اور یہ انھیں بعد میں پتا چلا کہ حقیقت میں وہ خوشی سے ناچ رہے تھے۔

ان کے مطابق یہ بہت ہی سنسنی خیز، حیران کن، پرجوش اور ایک ناقابل یقین لمحہ تھا۔

وہ رواں ماہ کے آخر تک یعنی ٹی وی شو کی نشریات کے 30 دن بعد نقد انعام حاصل کر سکیں گے۔ ڈینئیل کا ارادہ ہے کہ وہ رقم ملنے کے بعد موسم گرما کی تعطیلات گزارنے اپنے خاندان کو باہر سیاحت کے لیے لے جائیں گے۔

’دی 1% کلب‘ کے ترجمان نے کہا کہ ڈینئیل کی جیت ایک ’شاندار لمحہ‘ تھا اور ’ڈینئیل نے بہت اچھا اور خوب ہمت سے یہ مقابلہ جیتا۔‘