ٹائیگر تھری: سلمان اور شاہ رخ کے ایکشن سین کے لیے 35 کروڑ روپے کا سیٹ

فائل فوٹو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنفلم پٹھان میں سلمان اور شاہ رخ کا سین لوگوں نے بہت پسند کیا تھا
  • مصنف, نصرت جہاں
  • عہدہ, بی بی سی اردو لندن

اگر شاہ رخ خان اور سلمان خان کو ایک ہی فریم میں پیش کرنا ہو تو فلم انڈسٹری کے ان دو سپر سٹارز کے ساتھ انصاف کرنے کے لیے فملساز کو کچھ ایسا کر گزرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جو پہلے کبھی نہ دیکھا گیا ہو۔

ایسا ہی کچھ سلمان خان کی فلم ٹائیگر تھری میں شںاہ رخ کی مختصرانٹری کے لیے کیا جا رہا ہے۔ شاہ رخ اور سلمان خان کے ایک ساتھ ہونے والے ایکشن سین کے لیے 35 کروڑ روپے کا ایک شاندار سیٹ لگایا جا رہا ہے۔

فلم پٹھان میں ان دونوں بڑے سٹارز کی کیمیو نے پردے پر ہلچل مچا دی تھی اور اسی کا رد عمل دیکھتے ہوئے اب ٹائیگر تھری میں ان دونوں کے خصوصی سین کو عظیم الشان طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اطلاع ہے کہ یہ ایکشن سیکوئنس آٹھ مئی کو شوٹ کیا جائے گا۔ فلم پٹھان میں شاہ رخ اور سلمان کے کچھ مناظر کو لوگوں نے بے حد پسند کیا تھا اس لیے ٹائگر تھری میں اب لوگوں کی توقعات کو مزید بڑھانے کی کوشش ہے اور کہا جا رہا ہے کہ فلم کے پروڈیوسر ادتیہ چوپڑہ اس سین کو انڈین سنیما کے یاد گار لمحات بنانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ اسے نسلوں تک یاد رکھیں۔

ویسے فلم پٹھان نے جو کر دکھایا ہے وہ بھی آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی اس فلم نے سنیما گھروں سے او ٹی ٹی پی پر منتقل ہونے والی فلم انڈسٹری میں لوگوں کا اعتماد بحال کر دیا ہے۔ پوری دنیا میں دھوم مچانے کے بعد اب پٹھان بنگلہ دیش میں ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ 1971 کے بعد یہ بنگلہ دیش میں ریلیز ہونے والی یہ پہلی انڈین فلم ہوگی۔

کیرالہ سٹوری

،تصویر کا ذریعہTHE KERALA STORY

’یہ آپ کی کیرالہ سٹوری ہے، ہماری نہیں‘

نمستے لندن اور سنگھ از کِنگ جیسی ہٹ فلمیں بنانے والے فلسماز وِپُل شاہ کافی عرصے سے لندن ڈریم، وقت اور نمستے انگلینڈ جیسی کئی فلاپ فلموں کا بوجھ اٹھا کر گھوم رہے تھے اور ایک ہٹ فلم کی تلاش میں تھے۔ ایسے میں کشمیر فائلز کے ’ تخلیحق کار‘ وویک اگنی ہوتری کی فلم کی ’کامیابی‘ دیکھ کر انھیں حوصلہ ملا اور انھوں نے بھی ان ہی کے نقشِ قدم پر چلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ’کیرالہ سٹوری‘ بنانے کا فیصلہ کیا۔

سُدِپتو سین کی ہدایت میں بننے والی اس فلم کی کہانی ہی کچھ ایسی ہے کہ اس پر تنازع اور تبصرہ یقینی ہے۔ فلم کی کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح شدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ نے کیرالہ کی 32000 ہندو لڑکیوں کو اغوا کر کے انھیں ’لو جہاد‘ کا شکار بنایا اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا گیا۔

کئی سیاسی رہنماؤں اور شخصیات نے فلم کو نفرت پھیلانے اور سنگھ پریوار کا ایجنڈا بتاتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ گانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹوئٹ کیا کہ ’یہ آپ کی کیرالہ سٹوری ہے، ہماری نہیں۔‘

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

لیکن ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کرناٹک کی ایک انتخابی ریلی میں اس فلم کی تعریف میں قصیدے پڑھتے نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم ملک میں دہشت گردانہ سازش کا پردہ فاش کرتی ہے۔

مودی جی کے دل میں اس طرح کی کہانیوں کے لیے ہمیشہ ہی نرم گوشہ رہا ہے چاہے وہ کشمیر فائلز ہو یا پھر کیرالہ سٹوری۔

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?

اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔

تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

Twitter پوسٹ کا اختتام, 2

وویک اگنی ہوتری کی شکایت

وویک

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ویسے بھی ملک میں اہم ریاستی انتخابات کے ساتھ ساتھ اگلے سال عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ غالباً مستقبل میں ایسی کئی کہانیاں پیش کی جائیں گی جن کا استعمال انتخابات کے دوران کیا جا سکے۔ ‘

ویسے وویک اگنی ہوتری جو کشمیر فائلز کے بعد اب ’دلی فائلز ‘کی تیاری میں ہیں انھیں ہمیشہ سے ہی بالی وڈ سے شکایت رہی ہے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ ہندی فلم انڈسٹری نے ان کا مکمل بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ وویک کہتے ہیں کہ کنگنا اور ان کے علاوہ کوئی بھی بالی ووڈ پر سوال نہیں اٹھاتا۔ وویک کا کہنا ہے کہ اب جو فلمیں بالی ووڈ میں بن رہی ہیں وہ شائقین کو سنیما ہال تک لانے میں ناکام ہیں کیونکہ ان فلموں میں حقیقی مسائل نہیں دکھائے جاتے۔

اب جو حقائق انھوں نے کشمیر فائلز میں پیش کیے یا اب دلی فائلز میں دکھانے والے ہیں کیا وہ واقعی حقیقی ہیں، یہ سوال پہلے بھی بہت لوگ کر چکے ہیں۔