انڈیا میں کھانسی کے شربت کی ایکسپورٹ سے پہلے ٹیسٹ کروانا لازمی
بھارتی حکومت نے کھانسی کا شربت بنانے والی کمپنیوں کے لیے اپنی مصنوعات برآمد کرنے سے قبل نمونوں کی جانچ کروانا لازمی قرار دے دیا ہے۔
یکم جون سے ان کمپنیوں کو حکومت سے منظور شدہ لیبارٹری سے تجزیے کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔
قانون میں یہ تبدیلی اس وقت سامنے آئی ہے جب گیمبیا اور ازبکستان میں کچھ ہندوستانی ساختہ کھانسی کے شربت کو اموات سے جوڑا گیا تھا۔
ان تنازعات نے ہندوستان کی دوا سازی کی صنعت کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جو دنیا کی دواؤں کا ایک تہائی حصہ بناتی ہے۔
یہ اعلان ڈائریکٹر جنرل آف فارن ٹریڈ کی جانب سے کیا گیا، جس نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ کھانسی کے شربت کو برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی ’بشرطیکہ برآمدی نمونے کی جانچ کی جائے۔‘
اس میں ملک بھر میں مرکزی اور ریاستی حکومت کی لیبارٹریوں کی ایک فہرست کا بھی ذکر کیا گیا ہے جہاں نمونوں کی جانچ کی جاسکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے رائٹرز نے خبر دی تھی کہ کھانسی کے شربت کو بیرون ملک بچوں کی اموات سے جوڑنے کے بعد ہندوستان پالیسی میں تبدیلی پر غور کر رہا ہے۔
کئی ہندوستانی فارما کمپنیاں اپنی ادویات کے معیار کی وجہ سے جانچ کے دائرے میں آ چکی ہیں اور ماہرین نے ان کی مینوفیکچرنگ کے طریقوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مارچ میں بھارت کے ڈرگ ریگولیٹر نے ماریون بائیوٹیک کا مینوفیکچرنگ لائسنس منسوخ کر دیا تھا، جس کی کھانسی کا شربت ازبکستان میں 18 بچوں کی موت سے جڑا ہوا تھا۔