Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کور کمانڈر ہاؤس جلائے جانے کا علم چار روز بعد ہوا: عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ بغیر تحقیقات کے پی ٹی آئی پر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا(فائل فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں کور کمانڈر ہاؤس جلائے جانے کا علم چار روز بعد ہوا اور اسی وقت مذمت کر دی تھی۔
جمعے کو کارکنوں سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو چیف جسٹس نے انہیں کور کمانڈر ہاؤس کے واقعے کے بارے میں بتایا۔
ان کے مطابق ’کون ایسے واقعات کی مذمت نہیں کرے گا۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ مذمت نہیں کریں گے۔‘
ان کے مطابق ’میں فوج کے ساتھ ہوں، جب فوج کمزور ہاتی ہے تو ملک کمزور ہو جاتا ہے۔‘
نو مئی کو پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بغیر کسی تحقیقات کے پی ٹی آئی پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا۔
ان کے بقول ’ابھی تک کسی کو پتہ ہی نہیں کیا کہ کس نے کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پشاور میں تو احتجاج کہیں اور ہو رہا تھا پھر ریڈیو پاکستان کی عمارت کیسے جل گئی۔
عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہٹلر نے اپنے مخالفین کو ختم پی ٹی آئی کے ساتھ بھی ویسا کیا جا رہا ہے۔
’کوئی سپورٹر ہو، رشتہ دار یا کسی نے ٹویٹ کر دی ہو، سب کو پکڑا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلانات کو ’جبری‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ان سے عمران خان کمزور ہو رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلق کی وجہ سے لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

عمران خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان بدترین غلامی کی لپیٹ میں ہے اور یہاں انصاف اور حقوق نام کی کوئی چیز نہیں۔
تحریک انصاف کے ساتھ تعلق کی وجہ سے لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں میں پولیس گھس رہی ہے۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے حوالے سے کہا کہ ’میں اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ میرے پیسے بیرون ملک نہیں پڑے اور میں باہر جانا چاہتا بھی نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کی سانس چل رہی ہے وہ حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

شیئر: