Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانوالی پولیس کی ملزمان کے ساتھ ڈانس پارٹی، 9 اہلکار برطرف

میانوالی پولیس کے ایک اہلکار کے مطابق ’یہ ویڈیو صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے شکر درہ کی ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی کے پولیس اہلکاروں کی ملزمان کے ساتھ ڈانس پارٹی کی ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سرگودھا شارق کمال صدیقی نے نو اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کر دیا۔
سوشل میڈیا پر کچھ روز قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پولیس اہلکاروں کو ملزمان کے ساتھ ڈانس پارٹی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار ملزمان کے ساتھ ایک ڈانس پارٹی میں لطف اندوز ہو رہے ہیں اور ان کے سامنے ڈانس گرلز رقص کر رہی ہیں۔
اس ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سرگودھا نے ویڈیو میں نظر آنے والے نو پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق آر پی او شارق کمال صدیقی کا کہنا ہے کہ ’قانون سب کے لیے برابر ہے۔ کسی غیرقانونی اور غیراخلاقی سرگرمی میں ملوث اہلکاروں کی محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔ محکمہ پولیس کے لیے بدنامی کا سبب بننے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
دوسری جانب میانوالی پولیس کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کی شرط پر اُردو نیوز بتایا کہ ’یہ ویڈیو صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے شکر درہ کی ہے۔ یہاں پولیس اہلکار ملزمان کو پکڑنے اور مخبری کرنے کی غرض سے گئے تھے جہاں انہیں مجبوراً اس ڈانس پارٹی میں بھی شریک ہونا پڑا۔‘
’یہاں پولیس اہلکار اپنے فرض کو پورا کرنے گئے تھے لیکن کسی نے اس ویڈیو کو لیک کر دیا۔ ویڈیو میں نظر آنے والے اہلکار سی آئی اے عیسی خیل اور ایلیٹ فورس کے ملازم ہیں۔‘

شیئر: