کیا کورونا وائرس کے دوران ہیٹ ویو خطرناک ثابت ہوسکتی ہے؟

ہماری ویب  |  May 07, 2020

جیسا کہ گزشتہ چند سالوں سے شہرِ کراچی میں ہیٹ ویو کا مسئلہ سامنے آرہا ہے اور اس کے نتیجے میں 2015 میں سینکڑوں افراد ہیٹ ویو کی لہر کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، مگر اس سال کورونا وائرس کی وبا بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔

امریکہ میں بھی گرمی کی آمد ہو چکی ہے اور صحت کے ماہرین نے شہریوں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس گرمی کی شدت کو مزید مہلک بنا سکتا ہے جس کے باعث ملک میں ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔

اس وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے میڈیکل حکام نے یہ خدشات ظاہر کئے ہیں کہ موسم گرما کے دوران ہیٹ ویوز سے گھروں میں رہنے والے افراد کے لئے خطرہ بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔

لاس اینجلس ٹائمز کی رپورٹ میں جنوبی کیلیفورنیا کی ایک تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس کی کافی آبادی ساحل سمندر کے قریب رہتی ہے اور کئی گھروں میں ائیر کنڈیشنر موجود نہیں جبکہ کورونا وبا کے دوران گھروں میں رہنے سے خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

کورونا وائرس ہر عمر کے افراد کے لئے جان لیوا مرض ہے، لیکن ادھیڑ عمر کے افراد کے لئے زیادہ سنگین ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ایک جانب ہیٹ ویو کا مسئلہ ہے اور بزرگ افراد زیادہ تر گھروں تک ہی محدود رہتے ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات کے پروفیسر ایرک کنیک برگ نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ ہیٹ ویو کے دوران طبی عملے کو دیانتداری سے کام لینا ہوگا ،لاکھوں بزرگ امریکی شہریوں کو اس وبا کے نتیجے میں چار دیواری کے اندر رہنے کی ضرورت ہوگی جبکہ مکمل طور پر سماجی فاصلہ اختیار کر لینا بھی انتہائی شدید گرم موسم میں، جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

گرمی کی شدت کے امکانات صرف کیلیفورنیا تک ہی محدود نہیں بلکہ کراچی جیسے ایسے تمام شہر جہاں ہر سال ہیٹ ویوز کی لہر آتی ہے، وہاں کی غریب آبادیوں میں یہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More