وطن سے محبت کرنے والا پاکستان کا بڑا نام شوکت علی کی زندگی پر ایک نظر

ہماری ویب  |  Apr 02, 2021

گیت، غزل، ترانے اور پنجابی گیتوں کی مختلف اصناف گانے میں اونچا مقام رکھنے والے فنکار شوکت علی آج جہاں فانی سے رخصت ہوگئے۔ درویش منش اور فقیرانہ رکھاؤ رکھنے والے اس بے مثل لوک فنکار نےمداحوں سے خوب پیار حاصل کیا۔

گلوکار شوکت علینے ضلع گجرات ملکوال کے فنکار گھرانے میں آنکھ کھولی۔ گلوکاری کا آغاز 1960 کی دہائی میں کیا۔

انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلموں میں گلوکاری سے کیا تھا لیکن شہرت ریڈیو اور ٹی وی کے بعد ایک عہد ساز لوک فنکار کے طور پر اسٹیج سے ملی۔

شوکت علی کو 1963 میں پاکستانی فلمی دنیا میں موسیقار ایم اشرف نےفلم تیس مار خان میں متعارف کروایا تھا۔ وہ عارفانہ کلام بہت جوش و خروش سے گاتے تھے۔

شوکت علی نے سنہ 1976 میں 'وائس آف پنجاب' کا ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ جولائی 2013 میں، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لینگویج، آرٹ اینڈ کلچر (PILAC) نے 'پرائڈ آف پنجاب' ایوارڈ سے نوازا۔

فنکار نے سنہ 1982 میں نئی دہلی میں ہونے والے ایشین گیمز میں براہ راست کار کردگی سے لوگوں کے دل جیت لیت تھے اور سنہ 1990 میں انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

1965 ء اور 1971ء کی جنگوں میں بھی شوکت علی کے ملی نغموں سے قوم کا سر فخر سے بلند کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔

واضح رہے کہ گلوکار شوکت علی کچھ چند سے جگر کی بیماری میں مبتلا تھے، عالمی سطح پر اپنے فن کے ذریعے وطن کی نیک نامی کا باعث بننے والا یہ خوش فطرت فنکار اپنے چاہنے والوں کے لیے خوبصورت یادیں چھوڑ گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More