پاکستان سے بس میں بھی حج کرنے آتے تھے ۔۔ 50 سال پہلے حرمِ کعبہ کیسا تھا؟ کس طرح عمرہ اور طواف کیا جاتا تھا دیکھئے اس زمانے کی نادر ویڈیو

ہماری ویب  |  Oct 22, 2022

حرم کعبہ سے ہر مسلمان کی عقیدت اور محبت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ اس سے متعلق ہر مسلمان جاننا چاہتا ہے پرانے زمانے میں یہاں سب کچھ کیسا تھا اور کس طرح کی سہولتیں تھیں یا یہاں کیا کیا تھا یہ سب جاننا اچھا لگتا ہے۔ اور پھر اگراس وقت کی کوئی وڈیو ہی مل جائے تو دیکھ کربہت اچھا لگتا ہے۔

شاہ فیصل شہید جو کہ مسلمانوں کے ہیرو، سعودی عرب کے فرمانروا اورعالم اسلام کے نامور ہیرو تھے، ان کی اسلام اور مسلمانوں کے لئے بہت خدمات ہیں ہم میں سے اکثر نے ان کا صرف نام ہی سنا ہوگا یا اپنے کورس کی کتابوں میں ان کے بارے میں پڑھا ہوگا۔ شاہ فیصل کے گیارہ سالہ دور میں سعودی عرب میں ترقی کے کام اس کثرت سے اور تیزی سے انجام دیے گئے کہ سعودی عرب دنیا کے پسماندہ ترین ممالک کی فہرست سے خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو گیا۔ شہروں اور بندرگاہوں کو جدید طرز پر توسیع دی گئی، ہوائی اڈے تعمیر کیے گئے، ملک بھر میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا،حرم میں توسیع کی گئی اور حاجیوں کو مختلف سہولیات فراہم کی گئیں۔ شاہی محلات کو تعلیمی و رفاہی اداروں کے سپرد کر دیا گیا۔ مکہ معظمہ، جدہ اور ریاض میں نئی جامعات اور اعلیٰ تعلیم کے ادارے قائم کیے گئے، صنعتوں کو ترقی دی گئی اور 1967ء میں فولاد سازی کا پہلا کارخانہ قائم ہوا۔ سعودی عرب میں پانی کی کمی کی وجہ سے زرعی ترقی کاکام بڑا مشکل ہے اور شاہ فیصل کے دور میں اس مشکل کو حل کرنے کی کوشش کی گئی اور نئے زیرِ زمین ذخائر دریافت کیے گئے اور برساتی پانی روک کر ندی نالوں پر جگہ جگہ بند تعمیر کیے گئےشاہ فیصل نے اسلامی ممالک کے مسائل حل کرنے کے لیے اقتصادیات، تعلیم اور دوسرے موضوعات پر ماہرین کی عالمی کانفرنسیں طلب کیں اور نوجوان مسلمانوں کو اجتماعات کیے۔ ان تمام کارروائیوں سے مسلمانوں کو اس قابل بنایا کہ وہ ایک دوسرے کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں اور ان کو حل کرنے کے لیے مشترکہ طریق کار طے کرسکیں۔ رابطۂ عالم اسلامی کی تنظیم ان کے دور میں ایک موثر تنظیم بن گئی اور اس قابل ہو گئی کہ سعودی عرب کی مالی امداد سے دنیا میں اسلام کی تبلیغ کرسکے اور مسلمان اقلیتوں کی مدد کرسکے۔ جدہ یونیورسٹی میں مسلمان اقلیتوں سے متعلق ایک مستقل شعبہ بھی قائم کیا گیا۔

پاکستان کے عوام ان کو آج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ایک بڑے شہر لائل پور کا نام انہی کے نام پر فیصل آباد رکھا گیا جبکہ کراچی کی سب سے بڑی شاہراہ پاکستانی ہوائی قوت کی چھاؤنی کی مناسبت پر شاہراہ فیصل کہلاتی ہے جس کا نام انہی کے نام سے منسوب ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک بہت بڑی آبادی شاہ فیصل کالونی کہلاتی ہے اور اسی کی نسبت سے کراچی کے ایک ٹاؤن کا نام شاہ فیصل ٹاؤن ہے۔

گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر حرمِ کعبہ اور شاہ فیصل کی ایک وڈیو نظر سے گذری جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہ فیصل شہید حرمِ کعبہ پہنچے وہاں نماز ادا کی اور اس کے مختلف حصوں کا دورہ کیا۔ اس میں 50 سال پہلے حرمِ کعبہ کیسا تھا وہاں کیا سہولتیں موجود تھیں اور کس طرح عمرہ اور طواف کیا جاتا تھا یہ دیکھا جاسکتا ہے۔ اور پاکستان سے تو مکہ جانے کے لئے پہلے بلوچستان سے بس بھی چلا کرتی تھی، اس وڈیو میں شاہ فیصل شہید دوسرے ملکوں کے سربراہان کے ساتھ نظرآرہے ہیں۔ اور ان کے ساتھ پھر وہ خانہ کعبہ کے اندر بھی گئے اور ان کے لئے وہاں کا دروازہ کھولا گیا اور وہ خانہ خدا کے اندر چلے گئے۔ اس وقت کی اذان بھی اس وڈیو میں آپ سن سکیں گے۔ ہمیں یقین ہے ۔کہ یہ وڈیو آپ لوگوں کو پسند آئے گی اور دل کے قریب محسوس ہوگی

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More