زمبابوے کے مشہور مفتی مینک جن کے فالوورز ملین میں ہیں انہوں نے گذشتہ دنوں دبئی میں اردو زبان میں انٹرویو دے کر مداحوں کو حیران کر دیا، ان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ اس انٹرویو میں پہلی مرتبہ مفتی مینک نے اپنے گھر، بھائی بہن اور ذاتی زندگی کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
مشہور اسکالر مفتی مینک نے بتایا کہ میرا تعلق زمبابوے سے اور والدین کا تعلق گجرات، بھارت سے ہیں۔
گھر میں سب انگریزی بولتے ہیں اور میں اپنی زندگی میں پہلی بار اردو زبان میں انٹرویو دے رہا ہوں۔
میرے
والد کا کہنا تھا کہ اردو زبان بہت اہم ہے، دین کی خدمت کے لیے عربی کے بعد اردو زبان آنا ضروری ہے۔
مفتی صاحب نے کہا کہ آج کل لوگ اسلام قبول کرکے تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جبکہ اللہ کے لیے اسلام قبول کیا ہے تو پھر دکھاوا کیسا۔ میں جب پاکستان گیا تو مجھے بہت اچھا لگا وہاں سب بہت مہمان نواز اور اچھے ہیں۔ جیسا زلزلہ پاکستان میں آیا ویسا میں نے اپنی زندگی میں کہیں نہیں دیکھا۔ میں خود وہاں ان لوگوں کی مدد کرنے کے لیے گیا تھا اور میں ایسے فلاحی کام کرتا رہتا ہوں۔ میں نے ابتدائی تعلیم زمبابوے سے حاصل کی، پھر فقہہ اور شریعت کی ڈگری مدینہ یونیورسٹی سے حاصل کرنے کے بعد بھارت گیا اور کچھ وقت وہاں گزار کر زمبابوے واپس آگیا۔