امریکا نے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی فلسطینی درخواست کو ویٹو کردیا، فلسطین کی شدید مذمت

اے پی پی  |  Apr 19, 2024

اقوام متحدہ /رام اللہ ۔19اپریل (اے پی پی):امریکا نے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی فلسطینی درخواست کو ویٹو کردیا۔سلامتی کونسل نے آج فلسطین کی اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی کوشش کو امریکا کی جانب سے ایک وسیع حمایت یافتہ قرارداد پر ویٹو کرنے کی وجہ سے روک دیا جس میں فلسطین کو ادارے میں مکمل رکنیت کا درجہ دینے کی سفارش کی گئی تھی۔الجزائر کی جانب سے 15 رکنی کونسل میں پیش کی جانے والی اس تجویز کے حق میں 12 ووٹ ملے، امریکا نے اس کے خلافووٹ دیا جبکہ سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کونسل کو بتایا کہ ہم کسی کی جگہ نہیں لینا چاہتےبلکہ اقوام متحدہ میں مساوی طور پر داخل ہونا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ امریکاکی جانب قرارداد کو ویٹو کرنے سے ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی ریاست ناگزیر ہے اور یہ حقیقی ہے ۔ کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہےجس کو کوئی بھی مستقل ممبر ویٹو نہ کرے۔الجزائر کا مسودہ ایک مستقل رکن کے منفی ووٹ کی وجہ سے ناکام ہو گیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مکمل ریاست کی رکنیت دینے کی درخواست پر امریکا کے ویٹو کرنے پر فلسطین نے شدید تنقید اور مذمت کی ہے۔

اس حوالے سے فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکا کی جانب سے درخواست ویٹو کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ یہ جارحانہ اقدام امریکا کی دوغلی خارجہ پالیسی کو ظاہر کرتا ہے، جو ایک طرف دو ریاستی حل کی حمایت کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری طرف اقوام متحدہ کو اس کے بار بار استعمال کے ذریعے اس حل کو نافذ کرنے سے روکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کے خطے اور دنیا میں امن، سلامتی اور استحکام کا حصول بین الاقوامی قانونی قراردادوں پر عمل درآمد، ریاست فلسطین کی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو تسلیم کرنے پر منحصر ہے۔

واضح رہے سلامتی کونسل کے 12 ارکان نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت دینے کی حمایت کی، برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ نے قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ امریکا نے درخواست کو ویٹو کردیا ۔قرار داد کا مسودہ پیش کرنے والے کونسل کے رکن ملک الجزائر کے اقوام متحدہ میں سفیر امر بیندجمہ نے کہا کہ فلسطین کی رکنیت کی سفارش کی بھرپور حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی، سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔تاہم اقوام متحدہ کا ایک مکمل رکن بننےکی درخواست کو سلامتی کونسل سے منظوری کے بعد جنرل اسمبلی میں کم از کم دو تہائی ووٹوں سے منظوری درکار ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More