امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ 61 ارب ڈالر کی عسکری امداد یوکرین کو روس کے خلاف کیسے فائدہ پہنچائے گی؟

بی بی سی اردو  |  Apr 25, 2024

Getty Images

امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کو عسکری امداد فراہم کرنے کی غرض سے 95 ارب ڈالر کے پیکج پر دستخط کر دیے ہیں۔

اس سے قبل ان تینوں ممالک کو عسکری مدد فراہم کرنے کے لیے امریکی سینیٹ نے ایک اہم بِل کی منظوری دی تھی۔ اس پیکج پر دستخط کرنے کے بعد امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’یہ (پیکج) امریکہ کو محفوظ بنائے گا، یہ دنیا کو محفوظ بنائے گا۔‘

اس بِل پر دستخط ہونے کے بعد یوکرین کو امریکہ کی جانب سے 61 ارب ڈالر کی عسکری امداد فراہم کی جائے گی۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ ’فوری طور پر‘ یوکرین کو ہتھیار اور عسکری ساز و سامان بھیجے گا تاکہ وہ روس کی پیش قدمی کو روک سکیں۔

اس وقت یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم، میزائلوں اور توپوں کے گولوں کی ضرورت ہے۔

ایئر ڈیفنس

یوکرین کے لیے اپنے شہروں، انفراسٹرکچر کے منصوبوں بشمول انرجی پلانٹس کو محفوظ بنانے کے لیے روس کے فضائی حملوں کو ناکام بنانا ضروری ہے۔

گذشتہ ہفتے یوکرین کے صدر دلادیمیر زیلینسکی نے کہا تھا کہ روس نے گذشتہ برس اُن کے ملک پر 1200 میزائلوں، 1500 ڈرونز اور 8500 گائیڈڈ بموں سے حملہ کیا ہے۔

یوکرین کے پاس اس وقت مختلف قسم کے ہتھیار موجود ہیں جن میں شارٹ رینج سٹنگر میزائل سے لے کر مہنگے ترین پیٹریاٹ میزائل سسٹم شامل ہیں۔

صدر زیلنسکی کے مطابق یوکرین کو اس وقت سات مزید پیٹریاٹ میزائل سسٹمز کی ضرورت پے۔

روس کے پاس ایس 300 اور ایس 400 سمیت کروز اور بیلسٹک میزائل اور ایرانی ساختہ سینکڑوں ڈرونز شامل ہیں جن کے حملے روکنا یوکرین کے لیے مشکل ہو رہا ہے۔

ایئر ڈیفنس سسٹم کو کنفیوژ کرنے کا روایتی طریقہ کار بھی یہی ہے کہ اس کی طرف بڑی تعداد میں میزائل اور ڈرونز داغ دیے جاتے ہیں تاکہ ان کے لیے فضائی حملے روکنا مشکل بنایا جا سکے۔

BBCدور تک مار کرنے والے میزائل

آسمان کے ساتھ ساتھ زمین پر لڑی جانے والی جنگ بھی یوکرین کے لیے انتہائی اہم ہے۔

گذشتہ برس اکتوبر سے لے کر اب تک روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں میں تقریباً 583 کلومیٹر زمین پر قبضہ کیا جا چکا ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یوکرین کے پاس آرٹلری ہتھیاروں کی کمی ہے۔

اس تنازع کے دوران ’ہائی موبیلیٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز‘ نے یوکرین کی میدانِ جنگ میں کافی مدد کی ہے۔ یہ سسٹم موبائل پلیٹ فارم یا بڑی گاڑیوں پر نصب کیے جاتے ہیں۔

’ہائی موبیلیٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز‘ کا کمال یہ ہے کہ انھیں مخصوص مقام پر نصب کیا جاتا ہے، گولے داغے جاتے ہیں اور روسی فوج کے ردعمل سے قبل ان سسٹمز کو کہیں اور منتقل کر دیا جاتا ہے۔

یہاں ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ امریکہ کے ’آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز‘ بھی ان ہتھیاروں میں شامل ہیں جنھیں یوکرین بھیجا جانا ہے۔

پُرانے ’آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز‘ تو پچھلے برس سے یوکرین میں موجود ہیں لیکن ان کا نیا ورژن میزائلوں کی حدود کو 300 کلومیٹر تک بڑھا دیتا ہے جو کہ میزائلوں کو کرائمیا تک پہنچنے میں مدد کریں گے، جہاں روس نے اپنا ایک بڑا بحری اڈہ بنایا ہوا ہے۔

BBCتوپ کے گولے

یہاں ہمیں جنگ کے میدان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی چیز یعنی توپوں کے گولوں کو بھی یاد رکھنا ہو گا۔ ’ایم 777 توپوں‘ میں 155 ملی میٹر کے گولے ڈالے جاتے ہیں۔

امریکہ نے فروری 2022 سے لے کر اب تک یوکرین کو 20 لاکھ گولے فراہم کر چکا ہے اور امکان ہے کہ نئے عسکری پیکچ کے ذریعے مزید گولے یوکرین بھیجے جائیں گے۔

امریکہ کے بقول اس کے پاس چند ہی دنوں میں یوکرین تک ہتھیار پہنچانے کا ’لاجیسٹیکل نیٹ ورک‘ موجود ہے۔

BBC

امکان یہی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عسکری ساز و سامان یوکرین کی سرحد کے قریب پہنچا دیا گیا ہو گا اور جلد ہی وہ یوکرین کے حوالے کر دیا جائے گا۔

لیکن ان ہتھیاروں اور عسکری ساز و سامان کو اگلے محاذ تک پہنچانے میں کئی دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں کیونکہ یوکرین کے مشرقی علاقوں پر روسی حملے تاحال جاری ہیں۔

گذشتہ ہفتے روس نے کہا تھا کہ وہ ایسے ٹھکانوں، جہاں مغربی ہتھیار محفوظ کیے گئے ہیں، پر حملے بڑھائے گا۔

BBCایف 16 لڑاکا طیارے

یوکرینی پائلٹ ایف 16 اُڑنے کی تربیت لے رہے ہیں جو کہ رومانیا میں موجود ہیں۔ یہ طیارے ’ایئر ٹو ایئر‘ اور’ایئر ٹو گراؤنڈ‘ حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے یوکرین کے فضائی دفاع میں بہتری آئے گی۔

ڈنمارک، نیدرلینڈز اور امریکہ اگلے چند مہینوں میں ایف 16 طیارے یوکرین کے حوالے کریں گے۔ یہ طیارے اس جنگ میں گیم چینجز تو ثابت نہیں ہوں گے تاہم اس یوکرین کی قوت میں ضرور اضافہ ہو گا۔

دوسری جانب روس کی جانب سے ایف 16 طیاروں کو زیادہ اہمیت نہیں دی جا رہی۔ اس کا کہنا ہے کہ ان طیاروں کو روسی فوج مار گرائے گی۔

’عظیم فتح‘: یوکرین کا بھاری ہتھیاروں اور فوجی سامان کو منتقل کرنے والے بڑے روسی جنگی جہاز کو تباہ کرنے کا دعویٰیوکرین جنگ کے دو سال: لڑائی کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور اس کا مستقبل کیا ہو گا؟روسی جنگی جہازوں کے لیے ’ڈراؤنا خواب‘ ثابت ہونے والے یوکرین کے سمندری ڈرون جنگ کا پانسہ کیسے پلٹ رہے ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More