نئی دہلی۔15مئی (اے پی پی):بھارت میں مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجیز پر سرمایہ کاری سالانہ 31.5 فیصد اضافے کے ساتھ 2027 تک 5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ بات بھارتی ذرائع ابلاغ نے انٹیل اور انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن (آئی ڈی سی ) کی طرف سے جاری رپورٹ کے حوالے سے کہی۔رپورٹ کے مطابق بھارت نے 2023 میں مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجی پر 1.7 ارب ڈالر خرچ کئے۔ آئی ڈی سی کے ایسوسی ایٹ نائب صدر شرتھ سری نواس مورتی نے پیش گوئی کی کہ بھاری سرمایہ کاری کے نتیجے میں 2027 تک بھارت میں مصنوعی ذہانت کا استعمال بڑے پیمانے پر ہو گا۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں بینکنگ، مالیاتی خدمات، انشورنس، اور مینوفیکچرنگ کے شعبے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھاری سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔2024 اور 2025 میں اس حوالے سے سرمایہ کاری کے انفراسٹرکچر کی ترقی پر مرکوز رہنے کا امکان ہے۔بوش ٹیک کمپاس کے سروے کے مطابق بھارت کے 58 فیصد شہری مصنوعی ذہانت کو مستقبل کے لیے سب سے اہم ٹیکنالوجی تصور کرتے ہیں۔رواں سال کے آغاز میں بھارتی حکومت نے اپنے انڈیا اے آئی مشن کے لیے پانچ سالوں میں 100 بلین روپے سے زیادہ خرچ کرنے کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد سرکاری شعبوں اور نجی سرمایہ کاروں کے درمیان تعاون کے ذریعے مصنوعی ذہانت پر مبنی مزید ٹیکنالوجیز تیار کرنا ہے۔