سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو بدھ کی سہ پہر فائرنگ سے زخمی ہو گئے جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 59 سالہ رابرٹ فیکو پر دارالحکومت سے تقریباً 150 کلومیٹر شمال مشرق میں ہینڈلووا قصبے میں ہاؤس آف کلچر کے باہر چار گولیاں ماری گئیں، جہاں وہ اپنے سپورٹرز کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔ ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس نے جائے وقوعہ کو سیل کر دیا، اور رابرٹ فیکو کو بنسکا بسٹریکا کے ہسپتال لے جایا گیا۔سلوواکیہ میں فائرنگ کا واقعہ یورپی یونین کے اہم پارلیمانی انتخابات سے تین ہفتے قبل ہوا ہے، جس میں 27 ملکی بلاک میں پاپولسٹ اور سخت دائیں بازو کی جماعتیں کامیابی حاصل کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتی ہیں۔سلوواک نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر لوبوس بلاہا نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران واقعے کی تصدیق کی اوراجلاس ملتوی کردیا۔سلوواکیہ کی بڑی اپوزیشن جماعتوں پروگریسو سلواکیہ اور فریڈم اینڈ سالیڈریٹی نے عوامی نشریات کو بحال کرنے کے متنازعہ حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج منسوخ کر دیا۔پروگریسو سلوواکیہ کے رہنما میشل سمیکا نے کہا کہ ’ہم رابرٹ فیکو کی آج کی شوٹنگ کی مکمل اور سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہم تمام سیاست دانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی ایسے اقدامات سے گریز کریں جو کشیدگی کو مزید بڑھانے میں معاون ثابت ہو۔‘صدر زوزانا کیپوٹووا نے وزیر اعظم پر ’وحشیانہ اور بے رحم‘ حملے کی مذمت کی۔صدر نے کہا کہ ’میں حیران ہوں، میں رابرٹ فیکو کو اس نازک لمحے میں اور اس حملے سے جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔‘رابرٹ فیکو تیسری بار وزیر اعظم بنے اور ان کی بائیں بازو کی سمر پارٹی نے سلوواکیہ کے 30 ستمبر کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے روس نواز اور امریکہ مخالف الیکش مہم چلائی تھی۔