سری لنکا میں مذہبی اجتماع کے دوران ہاتھی مشتعل، 13 ہندو یاتری زخمی

اردو نیوز  |  Jul 08, 2024

سری لنکا میں ایک ہندو مذہبی تہوار کے دوران اُس وقت افراتفری پھیل گئی جب جلوس میں شامل ایک ہاتھی نے بے قابو ہو کر 13 یاتریوں کو زخمی کر دیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس نے اتوار کو بتایا کہ ہجوم میں شامل 13 افراد آپس میں ٹکرانے سے اُس وقت زخمی ہو گئے جب بپھرے ہاتھی سے خود کو بچانے کے لیے بھاگ رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ہاتھی کے رکھوالوں میں سے ایک نے مشتعل جانور کو دُم سے پکڑ کر اُس پر قابو پانے کی کوشش کی، جبکہ سڑک پر کھڑے یاتری چیختے ہوئے بھاگ رہے ہیں۔

تصاویر میں ہاتھیوں کی ایک پریڈ دکھائی گئی ہے جو سرخ، نیلے اور سنہرے لباس میں سونڈ سے دم تک، ایک بڑے ہجوم کے سامنے ہیں جبکہ تھالی نما ساز بجائے جا رہے ہیں۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ دارالحکومت کولمبو سے 280 کلومیٹر جنوب میں واقع علاقے کٹاراگاما میں 13 افراد کو معمولی زخمی ہونے پر ہسپتال لے جایا گیا اور ان کا علاج کیا گیا۔

کٹاراگاما کے سرکاری سپتال کے ترجمان نے بتایا کہ واقعے کے بعد لائے گئے تمام زخمیوں کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا میں ہاتھیوں کو مقدس سمجھا جاتا ہے، تاہم جانوروں سے بدسلوکی روکنے کے قوانین پر بہت کم عمل کیا جاتا ہے۔

جانوروں کے حقوق کے گروپوں نے سری لنکا میں مندروں کی تقریبات میں ہاتھیوں کے بڑے پیمانے پر استعمال پر تنقید کی ہے۔

ایسے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں جب جانور پریڈ میں اونچی آواز میں موسیقی اور آتشبازی کے دوران گھبرا کر بھاگ گئے۔

اگست 2023 میں درجنوں یاتریوں نے وسطی شہر کینڈی میں پانچ مشتعل ہاتھیوں سے بچنے کے لیے ایک جھیل میں چھلانگ لگا دی۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے اور ایک خاتون کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

2019 میں کم از کم 17 افراد اس وقت زخمی ہوئے جب کولمبو میں ایک مندر کے میلے میں ہاتھی ہجوم سے گھبرا کر مشتعل ہوئے۔

سری لنکا کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق ملک میں تقریباً 200 پالتو ہاتھی ہیں جبکہ جنگلوں میں اس بڑے جانور کی آبادی تقریباً 7,500 ہے۔

حکومت نے جنگلی ہاتھیوں کو پکڑنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن حالیہ برسوں میں ہاتھیوں کے درجنوں بچے ہتھنیوں کو مارنے کے بعد پالنے کے لیے جنگلوں سے چوری کیے گئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More