سنگاپور میں کیڑوں مکوڑوں کی 16 اقسام انسانی خوراک کے لیے قابل استعمال قرار

اردو نیوز  |  Jul 08, 2024

سنگاپور نے کیڑے مکوڑوں کی سولہ اقسام کو انسانی خوراک کے لیے قابلِ استعمال قرار دے دیا ہے جن میں ریشم کے کیڑے اور جھینگر بھی شامل ہیں۔

ایشیائی ملک سنگاپور کی مقامی نیوز ایجنسی سی این اے کے مطابق فوڈ ایجنسی نے کہا ہے کہ منظور شدہ کیڑے مکوڑوں کی اقسام اور ان کی مصنوعات کی درآمد کی فوری طور پر اجازت دی جائے گی۔

فوڈ ایجنسی کے مطابق یہ کیڑے اور ان کی مصنوعات انسانی استعمال کے قابل ہیں اور وہ جانور جن کا گوشت یا دودھ استعمال  کیا جاتا ہے، انہیں بھی خوراک کے طور پر دیے جا سکتے ہیں۔

سنگاپور فوڈ ایجنسی نے کیڑوں یا کیڑوں کی مصنوعات کے استعمال کے حوالے سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ سب سے پہلے سال 2022 کے آخر میں شروع کیا تھا۔

گزشتہ برس اپریل میں ایجنسی نے کہا تھا کہ کیڑے مکوڑوں کی 16 اقسام کو کھانے کے قابل قرار دیا جائے گا تاہم یہ فیصلہ مسترد کر دیا گیا تھا۔

تاہم اب فوڈ ایجنسی نے ایک ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیا ہے جو کیڑے مکوڑوں کی بطور خوراک منظوری کے لیے ہدایات فراہم کرتا ہے۔

یہ ہدایات ان کاروباری اداروں پر بھی لاگو ہوتی ہیں جو کیڑے مکوڑوں کی درآمد، ان کی فارمنگ یا انسانی اور جانوروں کی خوراک میں استعمال کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ہدایات کے مطابق مخصوص اقسام والے ان کیڑے مکوڑوں کے انسانی استعمال کی تاریخ موجود ہو، ان کی فارمنگ یا پراسسنگ میں کسی قسم کی ملاوٹ نہ ہو، فارمنگ کے لیے حفاظتی اقدامات کا خیال رکھا گیا ہو، یہ جنگلات سے نہ حاصل کیے گئے ہوں اور فائنل پراڈکٹ استعمال کے لیے محفوظ ہو۔

یورپی یونین سمیت آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ میں بھی کیڑے مکوڑوں کی مخصوص اقسام کے کھانے کی اجازت ہے۔

جھینگر، ٹڈڈی، کھانے کی اشیا میں پائے جانے والے چھوٹے کیڑے، ریشم کا کیڑا اور حشرات کی دیگر اقسام میں آئرن، زِنک، کاپر اور میگنشیئم کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔

یہ مخصوص کیڑے خوراک میں پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More