’خاموش نہیں رہوں گی‘، غزہ میں مصائب کم کرنے کے لیے کملا ہیرس کا نیتن یاہو پر زور

اردو نیوز  |  Jul 26, 2024

امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے مصائب کو کم کرنے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں مدد کریں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم سے بات چیت کے بعد ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے بیان میں کملا ہیرس نے صدر جو بائیڈن کے برعکس سخت لہجہ اختیار کیا ہے۔

امریکی کی نائب صدر نے کہا کہ ’اب اس جنگ کے خاتمے کا وقت ہے۔‘

کملا ہیرس امریکی صدر بائیڈن کے دستبردار ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اگلے صدارتی الیکشن میں ڈیمورکریٹک پارٹی کی امیدوار ہوں گی۔

انہوں نے غزہ میں انسانی بحران کے حوالے سے سخت لہجے میں کھُل کر بات کی اور کہا کہ ’ہم اس طرح کے دکھوں کو دیکھتے ہوئے خود کو بے حس ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے اور میں خاموش نہیں رہوں گی۔‘

کملا ہیرس نے بیان دیتے ہوئے سیدھے الفاظ اور سنجیدہ لہجہ اختیار کیا جس کے بعد یہ سوال اٹھا کہ کیا وہ 5 نومبر کو صدر منتخب ہونے کی صورت میں نیتن یاہو کے ساتھ نمٹنے میں زیادہ جارحانہ ہوں گی۔ لیکن تجزیہ کاروں کو توقع نہیں کہ مشرق وسطیٰ میں قریبی اتحادی اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی آئے گی۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع دہائیوں پرانا ہے، تاہم حالیہ لڑائی گذشتہ برس 7 اکتوبر کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ سے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 12 سو افراد ہلاک اور 250 سے زیادہ یرغمال بنائے گئے۔

اس کے بعد غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملے میں اب تک 39 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں۔

اس دوران اسرائیلی بمباری، گولہ باری اور ٹینکوں کی شیلنگ سے اس ساحلی علاقے میں لگ بھگ 80 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ لاکھوں شہری اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے ہیں جبکہ قحط اور ہنگامی امداد کی کمی کے باعث انسانی بحران ہے۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیتن یاہو کی پہلے صدر بائیڈن سے ملاقات ہوئی جس میں امریکی صدر نے اُن سے کہا کہ انہیں غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے اور امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جمعے کو کملا ہیرس کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے فلوریڈا میں میں ملاقات کریں گے۔

گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ میں جنگ بندی امریکی اور اسرائیلی حکام میں بات چیت کا موضوع ہے۔

امریکی حکام کا خیال ہے کہ تنازع کے دونوں فریق حماس کی طرف سے خواتین، بیمار، بوڑھوں اور زخمی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے چھ ہفتے کی جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔

کملا ہیرس نے کہا کہ ’اس ڈیل پر ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت میں امید افزا پیش رفت ہوئی ہے، اور جیسا کہ میں نے ابھی وزیراعظم نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس معاہدے کو مکمل کیا جائے۔‘

اگرچہ نائب صدر کی حیثیت سے کملا ہیرس نے زیادہ تر اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی مضبوطی سے حمایت کرنے میں جو بائیڈن کی ہی باتیں دہرائی ہیں، تاہم انہوں نے جمعرات کو واضح کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی ملٹری اپروچ سے مطمئن نہیں۔

گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ میں جنگ بندی امریکی اور اسرائیلی حکام میں بات چیت کا موضوع ہے۔ فوٹو: اے ایف پیان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ اور وہ یہ کس طرح سے کرتا ہے یہ مسئلہ ہے۔‘

مارچ میں کملا ہیرس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کے دوران ’انسانی تباہی‘ کو کم کرنے کے لیے زیادہ کوشش نہیں کر رہا۔ بعد میں ایک بیان میں انہوں نے غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملے پر اسرائیل کے اس کے لیے ’نتائج‘ ہونے کو بھی مسترد نہیں کیا۔

کملا ہیرس نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ ’خطے کی پیچیدگی، اہمیت اور تاریخ کو سمجھنے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہر ایک کے لیے جو جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے اور ہر اس شخص کے لیے جو امن کی خواہش رکھتا ہے، میں آپ کو دیکھتی ہوں اور آپ کو سن رہی ہوں۔ آئیے معاہدہ کر لیں تاکہ ہم جنگ بندی کر سکیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More