کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ کے بعد اب پنجاب حکومت نے بھی صوبے کو دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اہم فیصلہ پیر کو صوبائی کابینہ کی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے
دوسری طرف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق نے بھی ریاست کو تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار نے بتایا ہے کہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد منگل 24 مارچ صبح 9 بجے سے ہوگا اور 6 اپریل تک تمام شاپنگ مالز اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔ سبزی منڈی اور کریانہ سٹورزکھلے رہیں گے اور فوڈ سپلائی چین برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیںسندھ میں لاک ڈاؤن ، کراچی اور سکھر ایئر پورٹ کل سے بندNode ID: 466401لاک ڈاؤن میں کیا نہیں کرنا؟Node ID: 466431سندھ میں لاک ڈاؤن، 'جنگ ڈنڈے سے نہیں جیتی جاسکتی'Node ID: 466601
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 246 ہوگئی ہے۔
عثمان بزدار نے یہ بھی کہا ہے کہ پنجاب میں دو ہفتوں کے لیے تمام سیاحتی مقامات بھی بند رہیں گے۔ صوبے میں کرفیو جیسی صورت حال نہیں ہوگی، ایسا نہیں ہوگا کہ لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے۔
ان کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران صوبے بھرمیں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں لاک ڈاؤنپاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں لاک ڈاؤن کا آغاز پیر کی رات 12 بجے سے ہوگا۔کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق کے مطابق ناگزیر حالات میں سفر کرنے کے لیے شہریوں کو خصوصی پاس جاری کیے جائیں گے۔ عوام کے غیر ضروری سفر اور باہر نکلنے پر پابندی ہوگی جبکہ ذرائع آمدورفت معطل رہیں گے۔