موٹاپا کم کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں اور نہ ہی اس پر قبل ازوقت قابو پایا جا سکتا ہے۔ لیکن جو لوگ وزن کم کرنے کی ٹھان لیں وہ اس مقصد میں کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔
موٹاپے کی کئی ساری وجوہات ہوتی ہیں اور ذہن میں یہ بات بھی ہونی چاہیئے کہ موٹاپا جان لیوا مرض ہے اور وقت پر اگر موٹاپے پر قابو نہ پایا جائے تو یہ آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔
موٹاپا کم کرنا اگرچہ جان جوکھوں کا کام ہے لیکن اگر ٹھان لی جائے تو ہر پیچیدہ کام آسان ہو جاتا ہے۔ اس کی ایک واضح مثال یہ لڑکی ہے جس نے صرف 3 مہینے میں اپنے وزن میں اتنی کمی کرلی کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔
ذرائع کے مطابق اس لڑکی کا نام سعدیہ ہے جو شروعات سے ہی موٹاپے کا شکار تھی اور ان کا وزن کافی حد تک بڑھ گیا تھا لیکن صرف 3 ماہ میں انہوں نے اپنے وزن پر قابو پایا۔ رپورٹ کے مطابق سعدیہ نے یہ کام کے ٹو ڈائٹ پر عمل پیرا ہونے اور ورزش کے ذریعے انجام دیا ہے۔
کے ٹو وزن کم کرنے کے لئے ایک ایسا ڈائٹ پلان ہے جس میں لوگوں کی خوراک میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار انتہائی کم کر کے اس کی جگہ چکنائی کو دی جاتی ہے۔
جب جسم میں کاربوہائیڈریٹس کی کمی ہوتی ہے تو جسم خودکار طریقے سے میٹابولک حالت میں چلا جاتا ہے جسے ’کیٹوسس‘ کہتے ہیں۔ اسی مناسب سے اس پلان کو کیٹو ڈائٹ پلان کہا جاتا ہے۔