تعلیم ہمارے لئے سب سے ضروری ہے اور اس کے لئے بچپن ہی سے والدین ہمیں اسکول، مدرسے اور دیگر تعلیمی اداروں میں بھیجتے ہیں تاکہ ہم پڑھیں، پڑھ لکھ کر اپنا اور اپنے والدین کا نام روشن کریں۔
عام طور پر لوگوں کو یہی معلوم نہیں ہے کہ اسکول کو اسکول کیوں کہتے ہیں اور اسکول کا لفظ کہاں سے آیا یہ کس زبان سے نکلا؟
کیا آپ کو معلوم ہے کہ لفظ اسکول کہاں سے آیا اور اس کے دراصل معنی کیا ہیں؟
اساتذہ یا طالبِ عملوں سے سوال پوچھا جائے کہ اسکول کو اسکول کیوں کہتے ہیں تو آپ کو یہی جواب سسنے کو ملے گا کہ جہاں ہم پڑھتے ہیں تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن سکی وک بھی اس کا صحیح جواب شاید ہی معلوم نہ ہوگا۔
اسکول:
• لفظ ''اسکول'' دراصل یونانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں '' فارغ وقت''۔
• آپ کو بھی ہنسی آرہی ہوگی کہ اسکول میں ہم تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں مگر اس کے معنی فارغ وقت ہیں۔ بارہویں صدی میں یونان کے لوگوں نے جب لوگوں تعیم کی ضرورت کو محسوس کیا تو انھوں نے اپنے بچوں کو چند اساتذہ کے پاس بھیجنا شروع کیا جو کہ ان کو فارغ وقت میں تھوڑی بہت تعلیم دے دیا کرتے تھے، بس اسی وجہ سے فارغ وقت کو بعد ازاں اسکول کے نام سے مخاطب کیا جانے لگا اور سولہویں صدی سے تعلیمی اداروں کو اسکول کہا جانے لگا۔