چین کا بے قابو راکٹ لانگ مارچ فائیو بی زمین پر کہاں گرے گا۔ روسی اسپیس ایجنسی نے مقامات کی نشاندہی کر دی
روسی ایجنسی نے جنوبی ایشیا کے ممالک کو بھی خبردار کردیا، امریکا، لاطینی امریکا، افریقا یا آسٹریلیا بھی راکٹ گرنے کے ممکنہ مقام ہوسکتے ہیں۔
اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ راکٹ کو مار گرانے کا منصوبہ نہیں، ہم بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن نہیں کریں گے، توقع ہے راکٹ سمندر یا اسی قسم کی جگہ گرے گا۔
اس کے علاوہ ان کا یہ کہنا تھا کہ ابھی جس علاقے کی نشاندہی کی گئی ہے اگر آپ اس علاقے سے شمال یا جنوب میں رہتے ہیں۔ اور اگرآپ اس علاقے میں بھی رہتے ہیں تو اس کے آپ پر گرنے کا امکان بہت ہی کم ہے ۔کیونکہ ہماری زمین ستر فیصد پانی سے ڈھکی ہوئی ہے اور زیادہ امکان یہی ہے کہ یہ پانی میں جا گرے گا ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ راکٹ خلا سے زمین پر گرنے والی 10 بڑی اشیا میں شامل ہے ، بائیس ٹن وزنی راکٹ 7 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کر رہا ہے ۔
یہاں اگر ہم پھلے سال کی بات کریں تو ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ جب یہ چین سے لانچ کیا گیا تھا تو مغربی افریقہ کے ملک آئیوری کوسٹ پر اس کا ملبہ گرنے کےحوالے سے اطلاعات سامنے آئیں تھیں۔
ِ
جن مین ایک انتالیس فٹ لمبا دھاتی پائپبھی شامل تھا لیکن اس سے کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاعات نہیں آئی تھیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ راکٹ دس مئی کو ر سکتا ہے لیکن اس پیشگوئی میں غلطی بھی ہو سکتی ہے ، یعنی کہ یہ مقررہ وقت سے دو دن پہلے بھی گر سکتا ہے اور کسی سائنسدان کو اس کے گرنے سے ایک گھنٹہ پہلے یہ بھی نہیں پتا چل سکتا کہ یہ کہاں گرا ہے۔
اس پر امریکی وزیرِ دفاع آسٹن کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں یہ نہیں پتا کہ راکٹ کس جگہ پر آکر گرے گا تو یہ ہماری توجہ اس جانب ڈلواتا ہے کہ ہم میں سے جو لوگ خلاء میں کام کر رہے ہیں وہ محفوظ اور زمہ دارانہ انداز اپنائیں۔