میرا ایک ہاتھ نہیں، لوگ معذور سمجھتے ہیں، اپنی بیٹیوں کے لئے کماتا اور ۔۔ جانیں یہ محنت کش نوجوان کیسے اپنا گزارا کرتا ہے؟ جان کر آپ بھی داد دینے پر مجبور ہوجائیں گے

ہماری ویب  |  Jun 11, 2021

زندگی میں آگے بڑھنے یا کچھ حاصل کرنے کی چاہ ہو تو انسان کسی بھی حال میں اس کو پا سکتا ہے چاہے وہ کسی قسم کی کمزوری میں مبتلا ہو یا کوئی عزر ہو، اپنے مقصد میں کامیابی ضرور پا لیتا ہے۔ آئے دن آپ لوگ سنتے رہتے ہوں گے کہ معذور شخص اپنا کام خود کر رہا ہے وہ اتنا پڑھا لکھا شخص ہے، اس نے اتنی بڑی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں ۔ آج ہم کو بالکل ایک ایسے ہی نوجوان کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جس کےبارے میں کراچی ٹائمز نے لوگوں کو بتایا اور ملوایا۔

کراچی کے اس 28 سالہ نوجوان کا نام طلحہ غفار ہے یہ سوفٹ ویئر انجینئر بھی ہے اور مختلف نجی اداروں میں کام بھی کرچکا ہے، یہاں تک کہ نادرہ کے آفس میں فوٹو کاپی وغیرہ بھی کیا کرتا تھا اور بجلی بھی اپنی تحقیق و تجربے کے مطابق بنا چکا ہے۔ ایسے کامیاب اور ہنر مند نوجوان پاکستان میں آپ کو ہر علاقے میں ملیں گے، مگر ہم لوگ اور ہماری حکومت ان کے لئے اگر کچھ مثبت اقدامات کرے تو ہم یقیناً آگے بڑھ سکتے ہیں۔

طلحہ کہتے ہیں کہ: '' پیدائشی طور پر میرا ایک ہاتھ نہیں ہے اور میں اپنے سارے کام صرف ایک ہاتھ سے ہی کرتا، دوسرا ہاتھ نہیں ہے مگر کہنی تک جتنا بھی بازو موجود ہے وہ مکمل ہاتھ سے زیادہ طاقتور ہے لوگ سمجھتے ہیں کہ میں اکیلا ہوں جبکہ میں اکیلا نہیں ہوں میرا خدا میرے ساتھ ہے، مجھے ہمت طاقت دینے والا۔ میں نے مختلف کمپنیوں میں کام کیا مگر محنت کے مطابق معاوضہ نہ ملا، میں بالکل خالی تھا، میرے پاس کوئی ملازمت نہ تھی اور گھر کا خرچ بھی چلانا تھا، اس لئے میں نے مختلف کام کئے پھر میرے خیال میں آیا کہ کیوں نہ میں یہ گیس کے سلینڈر بیچنا شروع کردوں پھر میں نے ایسا ہی کیا اور کورونا کا دور شروع ہوا تو میرا کام بڑھ گیا، لوگوں نے مجھ سے رابطے پہلے سے زیادہ کرنے شروع کردیئے۔ ''

یہ ایک سلینڈر 80 سے 90 کو کا ہے جس کو عام انسان ہلا بھی نہیں سکتا اور میں اپنے ہاتھ اور بازو کے زور پر اس کو کئی کئی منزلوں پر چڑھا کر ڈلیور کر دیتی ہوں، مجھے اس کا کوئی غم نہیں کہ میں نے 4 سال بی ایس سوفٹ ویئر انجینیئرنگ کی اور پھر اب یہ دکان کھول کر بیٹھا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ کام چھوٹا بڑا نہیں ہوتا بس انسان کو ہمت رکھنی چاہیئے۔

میرے گھر میں میری 3 بیٹیاں ہیں، میری ماں ہے اور ہم سب ایک ساتھ رہتے ہیں، مجھے ان لوگوں کا بھی خیال کرنا ہے اور گھر بھی دیکھنا ہے۔ میں گھبراتا نہیں ہوں بس اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جتنا کام میں کرتا ہوں اس سے زیادہ رزق میرا خدا مجھے دے دیتا ہے، مجھے اتنی محنت نہیں کرنی پڑتی، کام سارے خود بخود ہو جاتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More