ایسا لگتا ہے جیسے موت کو گلے لگا لیا ہو ۔۔ دُنیا میں موجود 8 ایسے ٹیڑھے میڑھے خطرناک پُل جن کو دیکھ کر بھی خوف آتا ہے

ہماری ویب  |  Oct 19, 2021

دنیا بھر میں تعمیر کئے گئے پل ایک دوسرے سے مختلف ہیں جو یقیناً دور کے راستوں کو جوڑنے کا کام کرتے ہیں، بالکل اسی طرح ایسے بھی کئی پُل دنیا میں بنائے گئے ہیں جو راستے تو آسان کرتے ہیں مگر ان پر سفر کرنے کے لئے آپ کو بڑی طاقت چاہیئے ہوتی ہے کیونکہ یہ اتنے خطرناک ہوتے ہیں کہ کمزور دل والے افراد تو سفر کر ہی نہیں کستے، کوئی سمندر کے بالکل اوپر تو کوئی سمندر کے بالکل ساتھ، کوئی آسمان کے ساتھ تو کوئی ایسا ٹیڑھا میڑھا اور ٹوٹا ہوا سا لگتا ہے جس پر ایک پاؤں رکھو تو دوسرا پاؤں بہت احتیاط کے ساتھ رکھنا پڑتا ہے۔ آئیے آپ کو hamariweb.com میں دنیا بھر کے کچھ ایسے خطرناک پل دکھاتے ہیں جو دیکھ کر آپ کو بھی خوف آجائے۔

ناروے میں تعمیر شدہ "اسٹور ریسسنڈیٹ" پل

ناروے میں تعمیر شدہ "اسٹور ریسسنڈیٹ" نامی پل دنیا کا خوفناک ترین پل ہے۔ جسے دیکھتے ہی دل کی دھڑکنیں رک جاتی ہیں۔ خوف کا ایسا سحر طاری ہوتا ہے کہ بندہ سفر کرنے سے بھی ڈرنے لگتا ہے۔ پہلی بار سفر کرنے والے اس سوچ میں مبتلا ہوتے ہیں کہ کہیں یہ ان کا آخری سفرِ حیات تو نہیں۔۔

کیوں ؟ آخر ایسی کیا تشویشناک بات ہے اس پل میں؟

اس پل کو دیکھ کر یہ گمان ہوتا ہے جیسے گاڑی پل کے اوپر تو چڑھے گی لیکن نیچے صرف کھائی کی نذر ہوجائے گی، کیونکہ گاڑی ڈرائیو کرنے والوں اور سفر کرنے والوں کو نیچے کی جانب روڈ دھندلا دکھتا ہے جس کے باعث خوف بیٹھ جاتا ہے کہ اب زندہ بچنا ممکن نہیں۔ جبکہ ایسا حقیقت میں نہیں ہے، حقیقی طور پر آگے بہت صاف اور اچھا روڈ تعمیر ہے جس پر باآسانی سفر کیا جاسکتا ہے۔


اس پل کے عین نیچے سے سمندر کا گزر ہے اور بعض اوقات سمندر کا ٹھاٹیں مارتا ہوا پانی جب پل کے اوپر آتا ہے تو یہ منظر اور بھی حسین، سفر کو اور بھی یادگار بنا دیتا ہے۔

واضح رہے کہ ناروے میں اٹلانٹک روڈ پر جولائی 1989 میں دنیا کا سب سے منفرد پل تعمیر کیا گیا جو کہ اعلیٰ فنِ تعمیری کا ماہر نمونہ ہے۔ اس کا نام "اسٹور ریسسنڈیٹ" یا مقامی لوگ اس کو " گھن چکر یا ڈراؤنے پل" کے نام سے پکارتے ہیں۔

انڈو بورڈ پُل

انڈونیشیا میں واقع یہ پُل دیکھنے والوں کے لئے بہت خطرناک ہے، لیکن یہاں کے مقامی بچے روزانہ اس پر سفر کرکے اسکول جاتے ہیں، یہ بورڈز کی مدد سے بنایا گیا پُل ہے جو بالکل سیدھا بھی نہیں ہے بلکہ ترچھی لکڑی کی پٹریاں لگی ہوئی ہیں جن پر بہت احتیاط سے ترچھا کرکے پاؤں رکھنے پڑتے ہیں۔

دریائے میکانگ

یہ دریا کے اوپر ایک پل ہے جو چین، برما، لاﺅس، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویت نام سے گزرتا ہے اس پل پر عام دنوں میں بھی لوگ چلنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ یہ بانس کا بنا پل ہے اور پانی میں کسی بھی وقت گرنے کے خطرات زیادہ ہیں۔

موت کا پُل

کووان ڈنکسی پل روس میں موجود ہے جس کی اونچائی 1870 فٹ ہے اس کو موت کا پل کہا جاتا ہے یہ بالکل پہاڑوں کے درمیان اونچائی پر بنا ہوا ہے، اس جگہ سال کے 9 ماہ شدید سردی پڑتی ہے اور گاڑیاں پھسلن کے باعث نیچے 400 فٹ کی کھائی میں جا گرتی ہیں۔ اس کو موت کا پُل کہا جاتا ہے۔

اُلٹا پُل

اُلٹا پُل دنیا کا دوسرا بڑا خطرناک پُل سمجھا جاتا ہے یہ اونچائی سے نیچائی کی طرف اور پھر سلائیڈ کی طرح اوپر کی جانب جاتا ہے۔

7 مائل پُل

یہ پُل سمندر کی تہہ سے صرف 65 فٹ اونچا ہے ۔ یہ پُل فلوریڈا میں واقع ہے یہ سمندر کے درمیان میں بنا ہوا ہے ۔اس کی لمبائی 7 میل ہے اور یہ فلوریڈا کے ایک شہر کو دوسرے شہر سے ملاتا ہے۔ اس پُل کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اگر اس سمندر میں کبھی طوفان آتا ہے تو لہریں اس میں گزرنے والی ہر چیز کو اپنے ساتھ بہا لے جائیں گی ۔

حُسینی پُل

یہ پُل گلگت سے 132 کلو میٹر دور واقع ہے ۔ 1968 میں اس پُل کو صدر ایوب خان نے بنوایا تھا ۔ یہ پُل دریائے ہنزہ کے اوپر بنا ہوا ہے ۔یہ پاکستان کا سب سے خطرناک پُل ہے ۔ اس پُل کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اس میں لگی ہوئی لکڑیوں میں آپس میں بہت زیادہ فاصلہ ہے اور دوسرا یہ کہ جب یہاں ہوائیں چلتی ہیں تو یہ پورا جھولتا ہے ۔خبروں کے مطابق اس پُل کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔اس جگہ پر ہزاروں لوگ گھومنے آتے ہیں لیکن کوئی بھی اس پر چڑھنے کی ہمت نہیں کرتا لیکن یہاں رہنے والے لوگ روز اس پُل سے گزرتے ہیں -

ایلفرڈن ریلورے پُل"

یہ حرکت کرتا پل مصر کے علاقے اسماعلیہ میں سوئیز کنال پر واقع ہے- یہ کئی تباہ ہوا اور اس کے بعد دوبارہ تعمیر کیا جاچکا ہے ، اس کی حالیہ تعمیر 2001 میں کی گئی ہے- یہ دنیا کا سب سے بڑا حرکت کرتا پل ہے٬ جس کی لمبائی 1100 فٹ ہے-۔

ٹیڑھے میڑھے پُل کی حقیقت کیا ہے اور یہ ایسے کیوں بنائے جاتے ہیں؟

دنیا بھر میں مختلف قسم کے راستے، سڑکیں اور پُل بنائے جاتے ہیں، جوکہ ایک خوبصورت شاہکار کی اپنی مثال آپ ہیں۔ اگر پل کی بات کی جائے، تو کچھ پُل فنِ تعمیر میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، مگر یہ اتنے خوفناک ہوتے ہیں کہ دیکھ کر ڈر لگے اور جب ان پر سوار ہو کر جاؤ تو جیسے سانس اٹک جائے۔

مگر ان خطرناک ٹیڑھے میڑھے پُلوں کو بنانے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ آخر ایک راستے کے اوپر اور دریان سے کس طرح دوسرے پل کا راستہ بنایا جاتا ہے جو بالکل مخالف سمت کو جاتا ہے اور آپس میں ایک الگ سفر رکھتا ہے۔

دراصل ایک مریکی ماہرِ فنونِ تعمیر بتاتے ہیں کہ: '' جب بھی کوئی پُل تعمیر کیا جاتا ہے، یہ دیکھ کر کیا جاتا ہے کہ جس راستے پر آپ پل بنا رہے ہیں، اس راستے سے دوسری جگہ کا زمینی رابطہ تو منقطع نہیں ہو رہا ہے؟ اور اگر ہو رہا ہے تو اس کا متبادل کیا ہوسکتا ہے۔ ''

اس لئے یہ ٹیڑھے میڑھے پُل بنائے جاتے ہیں تاکہ جو راستہ even number سے بنے اس کو شمال اور جو راستہ odd number کی طرح گنا جائے وہ مشرق کی جانب جاسکے۔ کم وبیش امریکہ میں تو پُل اسی ساخت کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔

لیکن پاکستان میں یہ ٹیڑھے میڑھے پل نہیں ہیں، مگر دریائے ہنزہ پر پایا جانے والا حسینی ہینگنگ پُل اسی کی ایک مثال ہے۔ اگر اسکے اطراف کوئی دوسرا پُل بنایا جائے تو وہ بھی یونہی کراس میں بنے گا اور مذید خطرناک دکھائی دے گا۔

کھائی اور خطرناک پل کے درمیان سائیکل چلانے والا یہ شخص کون ہے؟

منچلے نوجوانوں کی مستیاں اور مختلف کرتب دیکھ کر ہر کوئی حیران ہو جاتا ہے کہ یہ کیسے اتنے خطرناک اسٹنٹ کرلیتے ہیں، ان کو ڈر نہیں لگتا، یہ گھبراتے نہیں، جبکہ یہ نوجوان یا کھلاڑی بڑی محنت اور کوشش کرنے کے بعد پریکٹس پر مکمل غور کرتے ہوئے یہ مختلف و منفرد کارنامے کرتے ہیں۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نوجوان خطرناک پل اور کھائی کے درمیان سائیکل پر تیز رفتار سے جا رہا ہے اور اپنا فن دکھا رہا ہے اس ویڈیو کو دیکھ کر لوگوں نے کئی جگہ کمنٹس میں کہا کہ:

'' کیسا دیوانہ لڑکا ہے، ہڈیاں ٹوٹ گئی تو کیا رہ جائے گا کہیں مر ہی نہ جائے وغیرہ وغیرہ۔'' وہیں اس نوجوان ٹریور نوہ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: '' دیوانوں کے لیے کوئی ویکسین موجود نہیں ہے۔ ''

ان کی اس ویڈیو کو 4 لاکھ کے قریب لوگ لائک کرچکے ہیں۔ لیکن ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس ویڈیو میں موجود نوجوان شخص کوئی عام شخص نہیں بلکہ فرانس کے ایتھلیٹ انتھونی ویلونی ہیں .

انہوں نے اپنے کارنامے کی یہ ویڈیو انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی، جو بہت لوگوں کی پسند بنی تھی۔ اور اب ٹریور کو اس ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر پزیرائی مل رہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More