ایک ہی شخص نے پورے شہر کے نیچے سرنگیں بنا دیں کیونکہ ۔۔ جب اچانک اسکول بس سڑک میں دھنس گئی تو پولیس نے ایسا کیا دیکھا جس نے انکے رونگٹے کھڑے کر دیے؟

ہماری ویب  |  Nov 19, 2021

حد سے زیادہ کوئی بھی کام ہو وہ انسان کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے کچھ اس ہی طرح کا انوکھا مگر خوفناک واقعہ لندن کے شہر ہیکنے میں پیش آیا جہاں ایک آدمی نے اپنے گھر کے نیچے سے سرنگیں کھودنا شروع کیں۔

اور پورے شہر کےنیچے سرنگوں کا ایک جال بچھا دیا، اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس شخص نے ایساکیوں کیا تو آئیے آپکو بتاتے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ ہیکنے کے ون ٹون روڈ پر اسے 20 کمروں کا ایک گھر وراثت میں ملا جس میں یہ ولیم لٹل نامی آدمی رہنے لگا مگر پتہ نہیں اسے کیا ہوا کہ اس نے کچھ دنوں بعد اپنے گھر کے گارڈن کے نیچے سے کھدائی کرنا شروع کر دی۔

پہلے تو اس نے اپنے پورے گھر کے نیچے اتنی کھدائی کی کہ اس 20 کمروں کے گھر کے نیچے بہت بڑی سی سرنگ بن گئی۔

مگر اسے تسلی نہ ملی اور اس یہ کام جاری رکھا اور 40 سال کے عرصے کے دوران اس نے پورے شہر کے نیچے بڑی بڑی بے انتہا سرنگوں کا جا لا بچھا دیا۔ اب شہر میں اور لوگ بھی رہتے ہیں اور سب کے سب نے شہر ی انتظامیہ کو کافی مرتبہ شکایت کی کہ ان کے گھروں کے نیچے سے مختلف قسم کی آوازیں آتیں ہیں مگر انتظامیہ سوچتی تھی کہ ایسا کیسا ہو سکتا ہے اور وہ اس طرف دہان نہیں دیتی تھی۔

مزید یہ کہ ایک دن ولیم لٹل کے گھر سے کچھ فاصلے پر اسکول بس سڑک پر کھڑی تھی کہ اچانک سے بس سڑک میں دھنس گئی اور وہاں موجود لوگوں نے کافی مشکل سے بچوں کو اور بس کو گھڑے میں سے نکالا تو لوگوں نے دیکھا کہ یہ گھڑا تو کافی دور تک جا رہا ہے جس پر فوراََ شہری انتظامیہ کو خبر کی گئی تو ان کے افسران اور مزدور موقعے پر پہنچے۔

اس واقعہ کی تحقیق کیلئے جب مزدوروں کو گھڑے میں اتارا گیا تو انہوں نے دیکھا کہ یہ گھڑا نہیں بلکہ سرنگیں ہیں اور یہ سرنگیں ولیم لٹل کے گھر کے وہاں سے شروع ہوتی ہیں۔

اس عجیب و غریب واقعے کے بعد ولیم لٹل کو پولیس نے اپنی حراست میں لے کر عدالت میں پیش کیا جہاںاس نے اقرار کیا کہ وہ پیشے سے ایک سول انجینئر ہے اور یہ زمین کھودنا اس کا شوق تھا جو جنون کی شکل اختیار کر چکا تھا اس لیے اس نے یہ کام کیا۔

جس پر معزز عدالت کے جج صاحب نے کہا کہ تمہاری اس حرکت سے کتنے لوگوں کی جان جا سکتی تھی اور ہمارے پاس پچھلے 40 سالوں سے تمہارے شہر کے ہی لوگوں کی شکایت آر ہی تھی کہ گھروں کی زمینوں کے نیچے کچھ ہو رہا ہے۔

مگر ہمیں یقین نہیں تھا کہ ایسے کیسے کچھ ہو سکتا ہے اب سزا کے طور پر عدالت نے کہا کہ ان سرنگوں کو بند کرنے کیلئے 1 لاکھ پاؤنڈ کی رقم تمہیں ادا کرنی ہو گی۔

اس کے علاوہ عدالت کو شق تھا کہ کہیں یہ پھر سے سرنگیں کھودنا شروع نہ کر دے اس لیے 3 سال کیلئے اسے ایک ہوٹل میں رکھا گیا جس کا سارا خرچہ حکومت نے برداشت کیا اور عدالت کے حکم پر کنکریٹ سے شہر کی ساری سرنگیں بند کر دیں گئیں۔

یہاں یہ بات بھی واضح کر دینا بہت ضروری ہے کہ جب مزدور اس کی کھودی ہوئی سرنگوں میں اترے تو دیکھا کہ اس نے بہت سارے کباڑٹی وی، کاریں اور بہت سے چیزیں سرنگوں میں رکھی ہوئی ہیں جنہیں باہر نکالا گیا۔

اپ یہ بھی سوچ رہے ہوں گے 40 سالوں تکل کھدائی کرتا رہا تو مٹی کہاں رکھی ہو گی تو اس نے ساری مٹی اپنے گارڈن میں اور گھر کے 20 کمروں میں رکھی تا کہ لوگوں کو پتہ نہ چلے یہی وجہ ہے کہ اتنی ساری مٹی رکھنے کی وجہ سے اس کا گھر شدید کمزور ہو چکا تھا۔یہ جنونی ولیم لٹل 75 برس کی عمر میں 7 جون 2010 کو ہارٹ اٹیک سے مر گیا۔

جس کےبعد اس کے گھر کو 2012 میں ایف ای یو ویبسٹر نامی ایک آرٹسٹ نے اس گھر کو 1 ملین پاؤنڈ میں خرید لیا اور اس کی مرمت کروا کر اس گھر میں رہنے لگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More