بہن کی شادی کا کھانا میں نے خود بنایا تھا مگر ۔۔ پاکستانی کی پہلی دیگ بنانے والی لڑکی کیسے مشہور ہو گئی؟ جانیے

ہماری ویب  |  Nov 26, 2021

سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز دیکھی ہوں گی جس میں کچھ منفرد ہوتا ہے اور بہت جلد وہ ویڈیوز سوشل میڈیا صارفین کو بھا جاتی ہے۔ ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی لڑکی سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جو کہ گھر بیٹھے دیگیں بناتی ہے۔

عیشا اعجاز کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جو کہ گھر بیٹھے کھانا بناتی ہے، لیکن منفرد بات یہ ہے کہ دیگ نما بڑے برتن میں عیشا کھانا بناتی ہیں عیشا کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے ہے جس کا پیشہ پکوان خانہ ہے۔ عیشا کے والد بھی اسی پیشے سے منسلک ہیں جبکہ ان کے دادا بھی اسی پیشے سے منسلک رہے تھے۔
عیشا کی 5 بہنیں اور ہیں جبکہ وہ سیکنڈ ائیر کی طالبہ ہیں۔ چونکہ عیشا کے بھائی نہیں ہیں اسی لیے وہ خود ہمت کر کے محنت کر رہی ہیں، اور کاروبار کر رہی ہیں۔ عیشا کہتی ہیں کہ کھانا بنانے کا شوق تھا مگر روازنہ کی روٹین کے آرڈرز لے لیا کرتی تھی۔ میں عام طور پر نکاح کے آرڈرز لیا کرتی تھی جس میں 70 سے 80 لوگوں کو کھانا ہوتا تھا، اس طرح 20 سے 25 ڈشز بنائی۔ اس تجربے نے مجھے حوصلہ دیا کہ ہاں میں کچھ کر سکتی ہوں۔
چونکہ مجھے الٹے کام کرنے کی عادت ہے یہی وجہ کہ میں نے بابا سے ایک دن کہا کہ بابا کیوں نا ہم دیگ بنائیں؟ ہمارا کام اتنا اچھا چلا کہ لوگ اسے پسند کرنے لگ گئے۔ اب جب بھی ہمیں کال آتی ہے تو سب سے پہلے یہی پوچھتے ہیں کہ آپ ہی دیگ بنانے والی لڑکی ہونا، یہ سن کر مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ عیشا عام طور پر دعوتوں کے، نکاح کے، شادیوں کے اور ڈیلی روٹین کے آرڈرز لیتی ہیں، اس طرح انہیں کام کرنے میں آسانی بھی ہوتی ہے اور کام سنبھال بھی لیتی ہیں۔
عیشا بتاتی ہیں کہ اب تک انہوں نے زیادہ سے زیادہ 500 لوگوں کا کھانا بنایا ہے۔ لیکن اتنے بڑے آرڈر کے لیے بابا تین چار لوگوں کو بلا لیتے ہیں۔ لیکن اس سب میں حکم میرا ہی چلتا ہے، یعنی ریسیپی میری ہی ہوتی ہے۔ میرے دادا ابو کا ہوٹل تھا اور بابا کی شیف تھے اسی لیے مجھے بھی کھانا بنانا آگیا، میں کانٹینینٹل اور چائینیز کھانا بہت اچھے سے بنا لیتی ہوں۔ چھوٹے فنکشنز کے لیے عیشا ڈشز کا استعمال کرتی ہیں جبکہ بڑے فنکشنز کے لیے عیشا دیگ کو استمعال کرتی ہیں۔
عیشا کی بہن کی شادی میں عیشا ہی نے باورچی کی ذمہ داریاں نبھائی تھیں، نکاح اور منگنی پر ڈیڑھ سو لوگوں کے لیے انہوں نے ہی کھانا بنایا تھا۔ لیکن عیشا کہتی ہیں کہ یہ میرے موڈ پر منحصر ہے کہ میں کھانا بناؤ یا نہیں چونکہ نکاح اور منگنی کے وقت موڈ اچھا تھا تو میں نے کھانا بنا لیا، مگر شادی کے دن گرمیاں تھیں، جس کی وجہ سے میں نے کھانا نہیں بنایا۔
عیشا کہتی ہیں کہ میری کزن کا نکاح تھا اور میرے ماموں نے کہا تھا کہ تین چار ڈشز بنا دو، اس وقت میں نے 17، 18 ڈشز بنائی تھی، جب ٹیبل پر مختلف ڈشز دیکھی تو لوگ کو چائینیز اور کانٹینٹل کھانوں کو سمجھ ہی نہیں پا رہے تھے، مگر انہیں یہ کھانے کافی پسند آئے تھے۔ عیشا اب یہ ارادہ بھی رکھتی ہیں کہ وہ اپنا کھانا فیکٹریز میں بھی بھجوائیں اس سے کھانے کی مانگ بھی بڑھے گی اور ان کے کاروبار کو بھی فروغ ملے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More