والدین اپنی ہی اولاد کو چھوڑ گئے تھے کیونکہ ۔۔ دو دھڑ والے بچوں کو کوئی رکھنے کو تیار نہیں تھا، لیکن پھر انہیں کس نے پالا، دیکھیے

ہماری ویب  |  Jan 03, 2022

انسانیت انسان کو بہت کچھ سکھا دیتی ہے مگر اس کے لیے ایک انسان میں دل ہونا ضروری ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایسے ہی جڑواں لڑکوں کے بارے میں بتائیں گے جن کی زندگی کئی مشکلات سے گزری ہے۔

بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سوہنا سنگھ اور موہنا سنگھ اس وقت مشہور ہو گئے تھے جب انہیں ان کی منفرد اور مختلف جسامت کی وجہ سے اور دو دھڑ کی وجہ سے پجاب حکومت سے نوکری دی تھی۔

سوہنا سنگھ اور موہنا کے کا نچلا حصہ ایک ہی ہے یعنی دو دھڑ والے ان بھائیوں نے اپنی زندگی میں وہ مشکلات دیکھی ہیں جو کہ ایک عام انسان کے لیے تکلیف کا باعث ہوتی ہیں۔

سوہنا سنگھ اور موہنا سنگھ کی پیدائش کے وقت والدین بیٹوں کے دو دھڑ ہونے کی وجہ سے اسپتال چھوڑ کر ہی بھاگ گئے تھے، یوں نومولود بچوں کو اس طرح اکیلا چھوڑ کر والدین اسی لیے گئے تھے کہ بچے ان کے لیے کسی کام کے نہیں تھے اور سماج میں رسوائی کا باعث الگ۔

دوسری جانب سوہنا سنگھ اور موہنا سنگھ کو غیر سرکاری ادارے جو کہ انسانیت کے حوالے سے کام کرتا ہے، نے گود لے لیا۔

پنگلوارہ چیریٹیبل سوسائٹی کی سربراہ ڈاکٹر اندرجیت کور کہتی ہیں کہ جب یہ دو ماہ کے تھے، تب اس ادارے میں لائے گئے تھے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان بچوں کی دیکھ بھال ان کے بنائے گئے قوانین کے تحت کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب وہ یہ بھی بتاتی ہیں کہ ان بچوں کی کفالت کی ذمہ داری کئی تنظیمیں لینا چاہ رہی تھیں، جس میں سرکس والے بھی شامل تھے۔ لیکن ان کی دیکھ بھال کے لیے ہمیں دیا گیا اور پھر جوانی کے وقت انہیں بالغوں کے ہاسٹل بھیج دیا گیا۔

ڈاکٹر اندرا کور بتاتی ہیں کہ بچوں کو الیکٹرک کے کام میں کافی دلچسپی تھی۔ اسی لیے ہم نے انہیں ڈپلومہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان بچوں کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ یہ کسی سے بھی بات کر سکتے تھے۔

دونوں بھائیوں کی جانب سے پنجاب حکومت سے اپیل کی گئی تھی جس پر حکومت نے انہیں سرکاری نوکری دے دی، پاور کارپوریشن لمیٹڈ کمپنی میں سپروائزر کے طور پر کام کر رہے ہیں جہاں انہیں لاگ شیٹ سنبھالنا، اور دیگر چھوٹے موٹے کام کرنا ہوتا ہے۔

دونوں بھائیوں کی تنخواہ 20 ہزار بھارتی روپے ہیں۔ بی بی سی سے انٹرویو میں دونوں بھائیوں کا کہنا تھا کہ ہم کوئی الگ قسم کے انسان نہیں ہیں، بلکہ ایک جیسے ہی ہیں۔ مقامی اسکول سے میٹرک کرنے والے دونوں بھائیوں نے الیکٹرک کالج سے ڈپلومی حاصل کیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More