مرغی کے گوشت پر سفید لکیریں کیوں ہوتی ہیں اور کہیں یہ خطرناک تو نہیں؟ خریدنے سے پہلے یہ ضرور پڑھ لیں

ہماری ویب  |  Jun 16, 2022

مرغی کا گوشت ہر ہفتے تمام ہی گھروں میں پکایا جاتا ہے۔ بچے، بڑے سب ہی مرغی کا گوشت شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں۔

لیکن چکن خریدتے وقت کچھ باتوں کا خیال رکھنا آپ کے لیے ضروری ہے۔ عام طور پر مرغی کا کچا گوشت گلابی ہوتا ہے مگر ہوسکتا ہے آپ کو اس پر سفید لکیریں بھی دکھائی دیں۔

اگر آپ کی کچی مرغی کے گوشت پر سفید لکیروں پر نظر پڑی ہو تو ذہن میں سوال تو آیا ہوگا کہ آخر یہ کیوں ہوتی ہیں۔ چکن کے گوشت میں ان لکیروں کی موجودگی کچھ حد تک انسانی صحت کے لیے سنگین ہوسکتی ہے۔

جس چکن میں یہ لکیریں (Stripes) پائی جاتی ہیں اس میں چربی معمول سے زیادہ ہوتی ہے۔ محققین کا ماننا تھا کہ یہ لکیریں مرغیوں کو پالنے کی نئی تکنیک کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔ جس کے ذریعے چکن کی تیز ترین نشو نما کویقینی بنایا جاتا ہو۔

تحقیق کے مطابق آج مرغیوں کو بہت زیادہ توانائی والی غذا کا استعمال کروایا جاتا ہے جس سے اُن کا وزن 50 سالوں میں اب زیادہ بتایا جاتا ہے۔ مرغیوں کی غذا میں سپلیمینٹل پولٹری آئل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

کیونکہ مرغی کے سینے کا گوشت استعمال زیادہ کیا جاتا ہے تو اس لیے ان تکنیک کا استعمال بھی بہت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کی مرغی میں مسلز کی بیماری کا مسئلہ زیادہ پایا جاتا ہے، گوشت کم اور چربی زیادہ نکلتی ہے جو سفید لکیروں کی شکل میں دکھائی دیتی ہے۔

لیکن محققین سفید لکیروں والے مرغی کے گوشت کو انسانی صحت کے لیے مضر قرار نہیں دیتے۔ قیاس آرئیاں یہ ہوتی ہیں کہ ایسا گوشت صحت کو نقصان پہنچائے گا لیکن ایسا ہر گز نہیں۔

ایک غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق ، چکن کے سینے پر سفید دھاریاں عام اور مکمل طور پر کھانے کے قابل ہوتی ہیں جس کی وضاحت چکن اناٹومی (Alrecipes کے ذریعے) پر ایک نظر ڈال کر کی جا سکتی ہے۔

Allrecipes کے مطابق، سفید دھاریاں جو عام طور پر کچی مرغی کے گوشت پر موجود ہوتی ہیں وہ دراصل ہوتی تو چربی ہی ہے لیکن مضر نہیں ہوتیں۔ جیسا کہ نیشنل چکن کونسل (NCC) نے Allrecipes کو بتایا، "چکن کی سینے کے گوشت میں سفید لکیریں ایک معیاری عنصر ہے جو پرندوں کی نشوونما اور نشوونما کے دوران پٹھوں میں چربی کے ذخائر کی وجہ سے ہوتی ہے۔

اگرچہ چکن کی گوشت پر سفید دھاریاں کھانے کے لیے بالکل محفوظ ہیں، اور کھانا پکانے سے پہلے دھاریوں کو ہٹانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More