ڈارک ویب: ہر طرح کے جرائم کی آزادی، مجرموں کو پکڑنا ناممکن کیوں؟ انٹرنیٹ کی پر اسرار دنیا سے جڑے خفیہ راز

ہماری ویب  |  Sep 28, 2022

یہاں اسلحہ، منشیات، جنسی تشدد اور ہر طرح کے جرائم ہوتے ہیں، ڈارک ویب پر لین دین بٹ کوائن میں ہونے کی وجہ سے جرم کرنے والے کی شناخت مشکل ہوتی ہے، عام صارفین جو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، ڈارک انٹرنیٹ اس سے بالکل مختلف ہے، یہاں دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر لوگ اپنی مرضی سے قتل سمیت کوئی بھی گھناؤنا جرم کراسکتے ہیں۔

انٹرنیٹ آج ہر انسان کیلئے قابل رسائی اور آسان ہوچکا ہے، آپ کو کھانا بنانا ہو یا بچوں کو اسکول کے ہوم ورک میں مدد درکار ہو، انٹرنیٹ کی مدد سے ہر کام منٹوں میں ہوجاتا ہے۔

آپ اکثر یہ سوچتے ہونگے منٹوں میں ہر مسئلہ کے حل پیش کرنے والا یہ انٹرنیٹ کتنا وسیع ہے لیکن اگر ہم آپ کو یہ بتائیں کہ آپ اور ہم جو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں وہ حقیقی انٹرنیٹ کی دنیا کا 10 فیصد بھی نہیں تو آپ کو شائد یقین نہ آئے لیکن یہ حقیقت ہے۔

انٹرنیٹ کی ایک الگ دنیا بھی ہے جس کو ڈار انٹرنیٹ کہا جاتا ہے۔ ڈارک انٹرنیٹ اپنے نام کی طرح ایک خوفناک اور پراسرار دنیا ہے۔ ڈار نیٹ یا ڈارک ویب تک رسائی ہر صارف کیلئے ممکن نہیں ہے کیونکہ ڈار ک نیٹ کیلئے الگ نیٹ ورکنگ سرور کا استعمال کیا جاتا ہے جو عام لوگوں کیلئے ناقابل پہنچ اور ناقابل تلاش ہوتا ہے۔

ڈارک انٹرنیٹ تک صرف ایک خصوصی ویب براؤزر کے ذریعہ رسائی ہوتی ہے۔ یہ انٹرنیٹ کی سرگرمی کو گمنام اور خفیہ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جو قانونی اور غیر قانونی دونوں صورتوں میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

عام طور پر انٹرنیٹ کے استعمال میں آپ کو کچھ بھی ڈھونڈھنا ہو تو آپ سرچ انجن کے ذریعے تلاش کرتے ہیں لیکن ڈارک ویب میں ایسا نہیں ہوتا اور ڈارک ویب کے پیجز گوگل، فائرفوکس اور دوسرے سرچ انجن پر نہیں کھلتے۔ اس کیلئے الگ براؤزر کا استعمال کیا جاتا ہے۔

گوگل کی طرح ٹور براؤزر آپ کے ویب پیج کی درخواستوں کو دنیا بھر میں ڈارک نیٹ استعمال کرنے والے صارفین کے ذریعے چلائے جانے والے پراکسی سرورز کی ایک سیریز کے ذریعے بھیجتا ہے لیکن حیران کن بات یہ ہوگی کہ یہاں آپ کا آئی پی ایڈریس اور شناخت نہیں ہوگی۔

اگر آپ کو یاد ہو تو کچھ عرصہ پہلے ایک بلیو وہیل نامی گیم کا بہت چرچا تھا جس میں لوگوں کو مختلف ٹاسک دیئے جاتے تھے اور کئی بار قتل یا خودکشی جیسے واقعات بھی سامنے آتے تھے، اسی طرح ڈارک ویب پر کہیں چھپ کر بیٹھا شخص دنیا کے دوسرے کون میں کسی کو بھی اپنے دشمن یا ناپسندیدہ انسان کا قتل بھی کرواسکتا ہے۔

یہاں عام طور پر بینک کے ذریعے ادائیگی نہیں ہوتی کیونکہ بینک کے ذریعے لین دین میں دونوں صارفین کا ریکارڈ سامنے آجاتا ہے اس لئے ڈارک ویب پر غیر قانونی کاموں کیلئے بٹ کوائن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈارک ویب پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تنظیموں اور گروہوں کے بھی اکاؤنٹس موجود ہیں اور ہیکرز کیلئے بھی ڈارک ویب کسی جنت سے کم نہیں، یہاں سے کسی بھی ہیکر کی خدمات حاصل کرکے دوسروں کا ڈیٹا چرانا ممکن ہے۔ جیسا کہ آج کل پاکستان میں بھی وزیراعظم ہاؤس کی حساس معلومات چرا کر انٹرنیٹ پر وائرل کرنے کا چرچا ہے اور ہیکرز نے مزید آڈیوز لیک نہ کرنے کیلئے لاکھوں بٹ کوائنز کی ڈیمانڈ کی ہے۔

ڈارک انٹرنیٹ پر ہر قسم کی غیر قانونی تجارت یعنی اسلحہ، منشیات، جنسی زیادتی اور کیمرے کے سامنے قتل بھی کئے جاتے ہیں۔ یہاں مخصوص ویب سائٹس پر خواتین اور بچوں پر کیمرے کے سامنے جنسی تشدد اور اذیت دینے کیلئے الگ سائٹس موجود ہیں جہاں صارفین کو مخصوص فیس لے کر ہولناک جرائم کرکے دکھائے جاتے ہیں۔

ڈارک نیٹ پر جنسی جرائم کرنے اور کروانے والے ذہنی مریض دوسروں کو تکلیف دیکر تسکین حاصل کرتے ہیں، جیسا کہ پاکستان میں بھی جاوید اقبال نامی ایک شخص سامنے آیا تھا جس نے خود 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا اور خود اخبار کے دفتر میں آکر گرفتاری دی۔

دنیا کے کئی ممالک میں جنسی تشدد، اسلحہ اور منشیات فروشی میں ملوث گروہوں کی ڈارک ویب پر سرگرمیاں سامنے آنے پر کریک ڈاؤن کرکے اکاؤنٹس بند کئے گئے لیکن یہ لوگ اور تنظیمیں نئے نام سے دوبارہ فعال ہوجاتی ہیں۔

اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آپ اور ہم جو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں وہ ریگولیٹری اداروں کی منظوری اور اجازت سے استعمال کرتے ہیں اور ہماری انٹرنیٹ کا مکمل ڈیٹا ان اداروں کے پاس موجود ہوتا ہے حتیٰ کہ ہماری ذاتی معلومات تک اداروں کی رسائی ہوتی ہے لیکن ڈارک انٹرنیٹ ان تمام پابندیوں سے مستثنیٰ ہے جس کی وجہ سے اس اندھیری اور پر اسرار دنیا نے لوگوں کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More