گھر کے حالات ٹھیک نہ تھے، پیدل چل کر جاتا تھا ۔۔ بابر اعظم عام لڑکے سے ایک نامور کرکٹر کیسے بنے؟ کہانی آپ کو بھی جذباتی کردے گی

ہماری ویب  |  Nov 11, 2022

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ کون جانتا تھا کہ لاہور کی گلیوں میں کرکٹ کھیلنے والا یہ لڑکا جس کے پاس کرکٹ کٹ خریدنے تک کے پیسے نہیں تھے، ایک دن پاکستان کرکٹ ٹیم میں بطور کپتان فرائض انجام دے گا۔

چونکہ پاکستان کرکٹ ٹیم مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ چکی ہے جس کا مقابلہ خطرناک ٹیم انگلینڈ سے بروز اتوار کو ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ سب کی نظریں اس وقت کپتان بابر اعظم پر جمی ہیں کہ وہ کیپٹن اننگز کھیل کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ پاکستانی شائقین کرکٹ نے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں سے بھی توقعات باندھ کر رکھی ہیں۔

یہاں آج ہم بابر اعظم کے واٹر بوائے سے کامیاب کرکٹر بننے تک کے سفر کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم کریں گے۔ بابر اعظم 15 اکتوبر 1994 کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا بچپن لاہور کی گلیوں میں ٹیپ بال کھیلتے ہوئے گزرا۔ انہیں کرکٹ کھیلنے کا شوق اپنے کزنز کامران اکمل اور عمر اکمل کو دیکھ کر ہوا۔ بابر اعظم کے والد نے انہیں بچپن ہی سے سپورٹ کیا تھا۔ انہوں نے کبھی بابر کو کرکٹ کھیلنے سے منع نہیں کیا۔

جب جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان آئی تو بابر اعظم نے کسی رشتہ دار کی مدد سے اس میچ میں بال پکر بوائے کی نوکری حاصل کرلی۔ وہ باؤنڈری پر کھلاڑیوں کو بال پکڑا کر دیا کرتے تھے۔

بابر اعظم کی کرکٹ سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ رمضان کی تپتی گرمی میں اور روزے کی حالت میں اپنے گھر سے قذافی اسٹیڈیم پیدل آتے تھے۔ ایک مرتبہ بابر اعظم نے اپنے والد سے اکیڈمی جوائن کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ مگر گھر کے حالات اچھے نہ تھے۔

بابر اعظم کے والد گھڑیاں ٹھیک کیا کرتے تھے۔ کرکٹ کٹ بہت مہنگی ہوا کرتی ہے مگر ان کی والدہ نے گھر کے خرچے سے جڑے ہوئے تین ہزار روپے بابر اعظم کو دے دیئے۔

پھر انہوں نے کرکٹ اکیڈمی جوائن تو کرلی لیکن شروعات کے مہینوں میں بہت مشکل ہوئی۔ مگر پھر بابر اعظم کرکٹ کلب میں ایڈجسٹ کر گئے اور انہیں آؤٹ کرنا بہت مشکل ہوگیا تھا۔

مزید جانیں نیچے دی گئی ویڈیو میں۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More