لاڈلا بیٹا بیرون ملک میں مارا گیا تو والد پاکستان میں کومہ میں چلے گئے ۔۔ اندھیرا اجالا کے لیجنڈری اداکار جمیل فخری کو بیٹے کی جدائی کا غم کیسے کھا گیا تھا؟

ہماری ویب  |  Nov 23, 2022

باپ پہاڑ جتنے دکھ برداشت کر لیتا ہے پر بیٹے کا غم اسے کہیں کا نہیں چھوڑتا۔بیٹا بڑے باپ کے بوڑھاپے کا بہترین سہارا ہوتا ہے، والد ہمیشہ اسے ہی دیکھ دیکھ کر جیتا ہے۔

مگر ساری زندگی خوشحالی کے ساتھ گزارنے والے مشہور پاکستانی سینئر اداکار جمیل فخری(مرحوم) کو جوان بیٹے کاغم کھا گیا، آخری دنوں میں یہ کومہ میں چلے گئے تھے۔

ڈرامہ سیریل "اندھیرااجالا" سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے جمیل فخری کا انتقال 2011 میں امریکا میں مقیم بیٹے کے غم کی وجہ سے ہوا۔ ان کا بڑا بیٹا علی ایاز فخری امریکا میں لاپتہ ہو گیا بڑی کوششوں کے بعد بھی مل نہ سکا مگر 2009 میں ان تک یہ خبر پہنچتی ہے کہ کسی نے بڑے ہی ظالمانہ طریقے سے اسے مار دیا ہے۔

اس خبر نے تو انہیں ہلا کر رکھ دیا مگر اس وقت تو ہمت کر کے وہ بیٹے کی میت کو دفنایا مگر کچھ دن بعد سے ہی انہیں بلڈ پریشر ذیابطیس اور 2 مرتبہ فالج کا اٹیک ہوا جبکہ دل کے مریض یہ پہلے ہی تھے۔ ان بیماریوں کے باعث ان کی دماغ کی شریان پھٹ گئی، سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی۔ جس کے بعد انہیں لاہور کے میو اسپتال میں داخل کروا کر علاج ہوتا رہا۔

مزید یہ کہ شاید قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا پاکستان کا عظیم ستارہ 32 سالہ بیٹے کا دکھ برداشت نہ کر اور ہمیں چھوڑ گیا۔ انہیں بیٹے کے ساتھ لاہور کے قبرستان میں دفنایا گیا۔

یاد رہے کہ جیسے ہی یہ خبر پاکستانی شوبز انڈسٹری تک پہنچی کہ اب جمیل اس دنی میں نہیں رہے تو سب ہی لوگ بھاگتے ہوئے ان کے گھر پہنچے، اس دن شوبز انڈسٹری میں کچھ کام نہ ہوا۔

اس کے علاوہ آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ جمیل فخری ڈراموں کے علاوہ تھیٹر اور فلموں کے بھی بڑا نام تھے۔ اپنی زندگی میں انہوں نے بھابی دیاں چوڑیاں، بیگم ڈش انٹینا، دیوانگی اور یہ کیسے ہوا میں جانداداکاری کی جسے کبھی نہیں بھولایا جا سکتا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More