چلو! میں جا رہا ہوں ۔۔ ابو نے انتقال سے پہلے کچھ ایسا کیا جو یقین نہیں آ رہا تھا، مشہور شخصیات کے آخری یادگار دن

ہماری ویب  |  Nov 27, 2022

سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق دلچسپ معلومات تو بہت ہیں تاہم ان کی موت سے پہلے ان کے آخری الفاظ سب کو افسردہ کر جاتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

محمد رفیع:

محمد رفیع بھی ماضی کے مقبول گلوکار تھے، تاہم ان کی گلوکاری کو اُس زمانے کے حساب سے تو پسند کیا ہی جاتا تھا تاہم آج بھی کافی دلچسپی لی جاتی ہے۔

لیکن ان کا آخری وقت بھی لوگوں کے زہنوں میں آج تک زندہ ہے، ایک شو میں محمد رفیع کے بیٹے جاوید علی نے بتایا کہ موت سے ایک دن پہلے والد نے اچانک ہمیں کہا کہ چلو! میں جا رہا ہوں۔

یہ سُن کو جاوید بھی حیران ہو گئے تھے، کیونکہ معمول کے مطابق ابا گانے کا ریاض کر رہے تھے، اس کے بعد ابا یہ کبھی نہیں بولا کرتے تھے لیکن اُس دن ابا نے بولا تو عجیب لگا، پھر اگلے دن ابا کو سینے میں درد ہوا تب معلوم ہوا کہ اٹیک آیا ہے اسپتال لے کر گئے لیکن بچ نہ سکے۔

لتا منگیشکر:

لتا منگیشکر رواں برس موت سے ہمکنار ہو گئی تھیں، ان کی گائیکی پاکستان میں بھی مقبول تھی لیکن ان کی موت نے بھی یہاں توجہ حاصل کی تھی۔

لتا اور محمد رفیع کی دوستی بھی مقبول تھی اور نور جہاں سے لتا کا رشتہ بھی سب کو بھا گیا تھا لیکن اس سب میں اداکارہ اپنے آخری وقت میں بھی پہچانی نہیں جا رہی تھیں، ان کا کمزور چہرا ان کے چاہنے والوں کو افسردہ کر رہا تھا۔

اسماعیل تارا:

اداکار اسماعیل تارا پاکستانی کامیڈی کے بڑے ناموں میں سے ایک نام تھا، جو رواں ہفتے اس دنیا سے چلا گیا۔

تاہم اپنے دلچسپ انداز اور باصلاحیت کردار کی وجہ سے اسماعیل تارا ناظرین کی آنکھ کا تارا تھے، اپنے آخری پروگرام میں جو انہوں نے نعمان اعجاز کو دیا، اس میں دلچسپ گفتگو کر گئے تھے۔

خواہش تھی کہ سیاست دان بنوں، تو میں اداکار بن گیا۔ اپنے آخری انٹرویو میں بتایا کہ اب وہ سرکاری ٹی وی پر بھی پروگرام کر رہے ہیں جبکہ ڈرامے انگنا میں سنجیدہ کردار نبھا رہے ہیں، کہتے تھے کہ سنجیدہ کردار نبھانا بہت آسان ہے۔

اداکار ننھا:

مشہور پاکستانی اداکار ننھا اپنے دور کے ان مشہور اداکاروں میں شامل ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنی اداکاری کی بدولت سب کے دل جیتے بلکہ اداکار کے حسن اخلاق نے بھی سب کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔

بی بی سی کی جانب سے اداکار پر ایک رپورٹ تیار کی گئی تھی جس میں اس حوالے سے بتایا گیا۔ 35 برس پہلے اپنے گھر میں مردہ حالت میں ہائے جانے والے ننھا کی موت آج بھی سوالیہ نشان ہے کیونکہ پولیس نے یہ کہہ کر کیس بند کر دیا کہ انہوں نے اپنی جان لے لی تھی۔

بقول میڈیا اور پولیس اداکار ننھا نے دو نالی بندوق اپنے منہ میں رکھ کر چلائی تھی جس کی وجہ سے گولی ان کے سر کے آر پار ہو گئی تھی، خون دیوار پر بھی لگا ہوا تھا۔

جبکہ اداکار ننھا کے جسم سے خون کمرے میں پھیل چکا تھا، اور ان کا جسم مردہ حالت میں پڑا تھا، ساتھ ہی ایک خط بھی موجود تھا جس میں لکھا تھا کہ ’میں اپنی مرضی سے اپنی جان لے رہا ہوں لہذا میری موت کا ذمہ دار کسی دوسرے شخص کو نہ ٹھہرایا جائے۔‘

میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اداکار اپنی موت کی رات کافی مایوس تھے، اس رات انہوں نے والدہ سے اپنا اسلحہ مانگا تھا اور مانگتے وقت یہ قسم دیتے ہوئے بندوق مانگی کہ وہ لائسنس کی تجدید کے لیے بندوق چاہتے ہیں۔ واضح رہے ننھا کی حالت کو دیکھتے ہوئے والدہ اور گھر والے ڈر گئے تھے یہی وجہ تھی انہوں نے گھر سے تمام اسلحے کو چھپا دیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More