’شاید شہزادہ ہیری کو مشکل وقت میں دلیر مہندی کا ’ساڈے نال روو گے تے عیش کرو گے‘ سُن کر ہمت ملی ہو‘

بی بی سی اردو  |  Jan 21, 2023

Getty Images

’میں گرو نانک کی برکتوں کا شکر گزار ہوں، اور اپنے والدین کا بھی کہ میں ایک منفرد قسم کی موسیقی بنانے میں کامیاب ہو سکا۔ ’لوو یو‘ شہزادہ ہیری۔ خد آپ پر کرم کرے، میں شکرگزار ہوں کہ میری موسیقی نے آپ کی مدد کی۔‘

یہ انڈیا کے مقبول گلوکار دلیر مہندی کی ٹویٹ ہے۔ یہ ٹویٹ انھوں نے سوشل میڈیا پر شہزادہ ہیری کی کتاب ’سپیئر‘ سے منسوب ایک اقتباس شیئر کرتے ہوئے کی۔

ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کیے گئے جعلی اقتباس میں شہزادہ ہیری کی جانب سے لکھا گیا تھا کہ ’جب میں اپنے خاندان سے دور تھا اور مجھے اکیلا پن محسوس ہو رہا تھا تو اکیلے پن کو دور کرنے کے لیے میں ہمیشہ اکیلے بیٹھ کر دلیر مہندی کو سُنتا تھا۔‘

ازراہ مذاق کی گئی اس ٹویٹ میں شہزادہ ہیری کے حوالے سے مزید لکھا گیا کہ ’اُن (دلیر مہندی) کے نغموں کے بول میرے دل کو چھوتے اور ان کے باعث مجھے مشکل وقت میں مدد ملی۔‘

دلیر مہندی شاید معصومیت میں اس ٹویٹ کو سچ سمجھ بیٹھے اور اس حوالے سے انھوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے شہزادہ ہیری کا شکریہ ادا کیا۔ یہ ٹویٹ اب بھی ان کے پیج پر موجود ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ کے شہزادہ ہیری کی کتاب ’سپیئر‘ رواں ماہ کے آغاز میں شائع کی گئی تھی اور اب تک دنیا بھر میں اس کی ریکارڈ کاپیاں فروخت کی جا چکی ہیں۔ یہ ایک تہلکہ خیز کتاب ہے جس میں شاہی خاندان کے حوالے سے ذاتی نوعیت کے انکشافات کیے گئے ہیں اور اس کتاب میں شہزادہ ہیری اور ان کے بڑے بھائی شہزادہ ولیمز کے درمیان ہاتھا پائی کا بھی ذکر ہے۔

اس کتاب میں اس کے علاوہ بھی کئی ایسے انکشافات کیے گیے ہیں جو دنیا بھر کی اخباروں میں شہ سرخیوں کی زینت بنے ہیں تاہم اب سوشل میڈیا اس حوالے سے میمز بننا شروع ہو گئے ہیں اور اپنی مرضی سے جملے لکھ کر انھیں شہزادہ ہیری سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

دلیر مہندی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا لیکن انھوں نے تاحال اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ نہیں کی ہے اور ان کے مداح اور دیگر سوشل میڈیا صارفین یہ پوچھ رہے ہیں کہ ’انھیں یہ بات کون بتائے گا؟‘

https://twitter.com/dalermehndi/status/1616387983594389505?s=20&t=wDmtHiOQgZ3Lm2ayQZ_PzA

’میں نے ہیری کو ’بولو تا را را‘ گاتے ہوئے تصور کر لیا‘

سوشل میڈیا پر صارفین اس مشکل میں ہیں کہ کیا وہ دلیر مہندی کو یہ بتائیں کہ یہ جھوٹ ہے یا پھر کچھ نہ کہیں اور اور انھیں اس بارے میں سوچتے رہنے دیں۔

یہ ویسا ہی ہے کہ اگر آپ کو کوئی کسی مفروضے یا غلط خبر کی بنیاد پر خوش ہوتا دکھائی دے تو آپ ان کی خوشی دیکھتے ہوئے اس بات سے ہچکچائیں کہ انھیں بتانا بہتر ہے یا ان سے چھپانا۔

اکثر صارفین یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ ’دلیر جی کو یہ کون بتائے گا‘ یا ’اب شاید ہمیں انھیں یہ بات بتا دینی چاہیے۔‘

اروما نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’یہاں کمنٹس میں کسی نے انھیں مایوس کرنے کی کوشش نہیں کی اور میچور انداز اپنایا، ہمیں ایسی ہی کمیونٹی چاہیے۔‘

ایک مداح نے تو یہ بھی لکھ دیا کہ ’جو جو یہ کہہ رہا ہے کہ ایسا نہیں ہوا وہ دلیر مہندی سے نفرت کرتا ہے، وی لو یو پا جی۔‘

کچھ لوگ شہزادہ ہیری کو دلیر مہندی کے مشہور گانے گاتے ہوئے تصور بھی کر چکے ہیں جیسے ’بولو تا را را را‘ ’تنک تنک تن‘ وغیرہ گاتے ہوئے کیسے لگیں گے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’کاش میں شہزادہ ہیری اور شہزادی میگھن مارکل کو تنک تنک پر ناچتے دیکھ سکوں۔‘

انوج نامی صارف نے لکھا کہ ’دلیر پا جی یہ دنیا بڑی ظالم ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’شاید شہزادہ ہیری کو مشکل ترین وقت میں ’ساڈے نال روو گے تے عیش کرو گے‘ سے ہمت ملی ہو۔‘

یہ بھی پڑھیے

شہزادہ ہیری کی کتاب میں برطانوی شاہی خاندان کے اہم اراکین کے بارے میں کیا لکھا گیا؟

شہزادہ ہیری کے افغانستان میں طالبان کو مارنے اور منشیات کے استعمال جیسے مزید سنسنی خیز دعوے

شہزادہ ہیری کے مشہور گھوسٹ رائٹر جے آر موہرنگر کون ہیں؟

’سپیئر‘ میں کیے گیے انکشاف

برطانوی شہزادہ ہیری کی سوانح عمری ’سپیئر‘ کے قبل از وقت سپین میں ریلیز ہو جانے کے بعد کتاب میں شائع شاہی خاندان کے بارے میں متعدد سننسی خیز دعوے سال کے آغاز سے ہی سرخیوں میں چھائے رہے تھے۔

شاہی خاندان اور ذاتی زندگی سے متعلق ہیری کے غیر معمولی دعوؤں سے بھرپور یہ کتاب 10 جنوری کو انگریزی زبان میں ریلیز ہوئی تو پوری دنیا میں اس کی ریکارڈ کاپیاں فروخت ہوئیں۔

اس کتاب میں شہزادہ ہیری نے شاہی خاندان کے اندر شکایات اور تلخیوں کے ذکر کے علاوہ اپنی ماضی کی زندگی سے منسلک جو دعوے کیے ہیں ان میں 25 طالبان جنگجووٴ کو مارنا بھی شامل ہے۔

شہزادہ ہیری کی طرف سے سب سے زیادہ حیرت انگیز دعووں میں سے ایک، سب سے پہلے گارڈیئن اخبار کی طرف سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ ’ان کے بھائی نے ان پر جسمانی طور پر حملہ کیا تھا۔‘

کنسنگٹن پیلس اور بکنگھم پیلس دونوں نے ہی تاحال اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More