کیلیفورنیا میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک: ’مشتبہ شخص نے خود کو گولی مار کر ہلاک کر دیا‘

بی بی سی اردو  |  Jan 23, 2023

BBC

امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں مونٹیری پارک میں گذشتہ روز ہونے والیفائرنگ کے واقعے کے مشتبہ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا ہے۔

کیلیفورنیا کی پولیس نے مشتبہ حملہ آور کی شناخت 72 سالہہوکین ٹران نامی شخص کے طور پر کی ہے۔

پولیس کے مطابق مشتبہ شخص نے ایک سفید رنگ کی وین میں خود کو گولی مار کر ہلاک کیا جس کو پولیس نے گھیرے میں لیا ہوا تھا۔

مونٹیری پارک میں گذشتہ روز ہونے والیفائرنگ کےنتیجے میں کم از کم دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پولیس نے اس واقعے میں مزید 10 افراد زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی جن میں سے سات افراد تاحال ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

فائرنگ کا یہ واقعہ مانیٹری پارک کے بال روم ڈانس سٹوڈیو میں سنیچر کی رات دس بجے ہوا تھا جو لاس اینجلس سے تقریباً 13 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔

نئے قمری سال کی خوشیاں منانے کے سلسلے میں اس سالانہ میلے میں ہزاروں امریکی شہری اس پارک میں جمع ہوئے تھے جن میں سے کئی کا تعلق ایشیائی کمیونٹی سے تھا۔

پولیس شیرف لونا کے مطابق ’گن مین ممکنہ طور پر مزید لوگوں کو ہلاک کرنا چاہتا تھا جس کے لیے وہ الحمبرا کے  دوسرے ڈانس ہال میں داخل ہوا جہاں موجود ’بہادر‘ کمیونٹی ممبرز نے اس کا اسلحہ چھینا جس کے بعد مشتبہ ملزم فرار ہو گیا۔‘

پولیس کے مطابق کوئی دوسرا مشتبہ شخص اس واقعے میں ملوث نہیں رہا۔ حکام کے مطابق وہ حملہ کی وجوہات کاتاحال کھوج لگا رہے ہیں۔

Reuters

کیپٹن اینڈریو میئر نے بتایا کہ ایمرجنسی سروسز والے کارکن جب جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں لوگوں کو ’چیختے ہوئے‘ سنا۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے مقصد کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا اور یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا اس واقعے کو نفرت انگیز جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

انھوں نے تصدیق کی کہ اتوار کو اس واقعے کے بعد قمری سال کے تہوار کی تمام تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔

’ہمیں افسوس ہے کہ آج راتبہت سے خاندان غمزدہ ہیں‘ صدر جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس حملہ کی تحقیقات میں وفاقی اداروں کو تحقیقات میں مکمل تعاون کا حکم دیا ہے۔

صدرجو بائیڈن کے مطابق ’قوم اس حملے کے محرکات کا جواب جاننا چاہتی ہے۔‘ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ’اس حملہ میں ایشین امریکن اور ہوائین کی مقامی کمیونٹی کو نقصان پہنچا ہے۔ بہت سے لوگ اس وقت وہاں 22 جنوری سے شروع ہونے والے قمری سال کا جشن منا رہے تھے۔‘

صدر جو بائیڈن کے مطابق ’اگرچہ ہم ابھی تک اس نا سمجھ میں آنے والےحملے کے محرک کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے لیکن ہمیں افسوس ہے کہ آج رات بہت سے خاندان غمزدہ ہیں اور بہت سے لوگ اپنے پیاروں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں جو اس حملے میں زخمی ہو گئے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہلاک اور زخمی افراد کے لیے میں اور میری اہلیہ جل دعا گو ہیں۔‘

EPA

یہ بھی پڑھیے

سویڈن میں قرآن نذرِ آتش کرنے کا واقعہ: ترکی اور پاکستان سمیت مسلم اکثریتی ممالک کا سخت ردعمل

کیا پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا جا سکتا ہے؟

’بندوق بردار نے ایشیائی امریکیوں پر کئی راؤنڈ فائر کیے‘

لاس اینجلس ٹائمز سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ تین لوگ ان کے ریستوران میں دوڑتے ہوئے آئے اور ان سے کہا کہ دروازہ بند کر لو کیونکہ اس علاقے میں ایک شخص کے پاس مشین گن موجود ہے۔

اخبار کے ایک رپورٹر جیونگ پارک نے بی بی سی کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ واقعہ قریبی ڈانس سٹوڈیو میں ہوا ہے جہاں ایک بندوق بردار آیا جس کو ایک عینی شاہد نے مشین گن کے طور پر بیان کیا، ایک خودکار قسم کی بندوق جس نے زیادہ تر ایشیائی امریکیوں پر کئی راؤنڈ فائر کیے۔

ایک عینی شاہد نے جیونگ کو بتایا کہ چند منٹ بعد وہ کار میں فرار ہو گیا۔

ایک شخص گیبریل نے رؤئٹرز کو بتایا ’جب میں نے ہیلی کاپٹر کی آواز سنی تو تب مجھے معلوم ہوا کہ یہ آتش بازی نہیں تھی کیونکہ ہمارے یہاں کبھی ہیلی کاپٹر نہیں ہوتے۔‘

مونٹیری پارک میں سالانہ قمری نئے سال کا تہوار ایک ہفتے کے آخر تک جاری رہنے والا ایونٹ ہے جس میں گذشتہ سال ایک لاکھ سے زیادہ افراد شریک ہوئے تھے۔

سنیچر کی رات کی تقریبات مقامی وقت کے مطابق 21:00 بجے ختم ہونے والی تھیں۔

مونٹیری پارک کی آبادی تقریباً 60 ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہاں ایشیائی کمیونٹی آباد ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More