زمین کی سطح سے بہت نیچے ہزاروں کلومیٹر کے فاصلے پر زمین کا مرکز کچھ غیر معمولی کام کر رہا ہے جس کے بارے میں سائنسدانوں نے بتایا ہے۔
ماہرین نے تحقیق کرتے ہوئے زمین کے بارے میں بتایا کہ اِس کا اندرونی حصہ ایک انتہائی گرم گولہ جو تقریباً سیارے پلوٹو کے سائز کا ہے اس نے گھومنا بند کردیا ہے اور محققین کا کہنا ہے کہ یہ کسی بھی وقت آگے آنے والے سالوں میں دوسری طرف بھی گھوم سکتا ہے۔
نیچر جیوسائنس جریدے میں پیر کو شائع ہونے والی نئی تحقیق میں گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران دہرائے جانے والے زلزلوں سے آنے والی لہروں کا تجزیہ کیا گیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مرکز کی گردش سال 2009 کے آس پاس رک گئی اور پھر آہستہ آہستہ مخالف سمت میں دوبارہ شروع ہوئی۔
اور جب کہ یہ بڑی حد تک نامعلوم ہے کہ ان سمتاتی تبدیلیوں کا زمین کی سطح پر کیا اثر پڑتا ہے، مطالعہ کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ وہ ایک قائم شدہ نمونہ دیکھ سکتے ہیں جس میں زمین کی سطح کے نسبت بنیادی، ایک طرح کے جھولے کے طور پر کام کرتا ہے، تقریباً ہر 70 سال بعد سمت بدلتا ہے۔ .
چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے مطالعہ کے مصنفین ژیاؤڈونگ سونگ اور یی یانگ نے اے ایف پی کو اس حوالے سے بتایا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بنیادی زمین کی سطح بنیادی طور پر ایک سمت میں گھوم رہی ہے اور پھر دوسری سمت گھومتی ہے۔
محققین کے مطابق، 2009 سے پہلے آخری گردش کی تبدیلی 1970 کی دہائی کے اوائل میں ہوئی تھی، اور اگلی تبدیلی 2040 کی دہائی کے وسط میں ہوگی۔
زمین کا مرکز بڑی حد تک پراسرار ہے۔ سیارے کی سطح سے نیچے انتہائی گہرائی کی وجہ سے اس کا مطالعہ کرنا مشکل ہے۔
یہ ایک انتہائی تشویش ناک بات بھی ہے اور اس حوالے سے سوشل میڈیا صارفین بھی اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ سورج اب الٹی جانب سے نکلنے والا ہے کیونکہ قیامت نزدیک ہے۔
کسی نے یہ کہا کہ زمین کا اندرونی گرم بال نما حصہ ہر 70 سال بعد اپنی سمت بدلتا ہے، اس لیے سورج کے مغرب سے نکلنے کے بارے میں پوسٹ نہ کریں۔