انڈین کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑیوں کے تلک نہ لگوانے پر تنازع: ’مودی جی بھی تو جالی والی ٹوپی نہیں پہنتے‘

بی بی سی اردو  |  Feb 04, 2023

انڈین کرکٹ ٹیم کی ایک ایسی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، جس میں ایک ہوٹل میں استقبال کے دوران کھلاڑیوں کے ماتھے پر تلک لگایا جا رہا ہے، سوشل میڈیا پر ایک طوفان کھڑا ہوا جس میں دو کھلاڑیوں محمد سراج اور عمران ملک کو ایک حلقے کی جانب سے اس وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ انھوں نے یہ تلک لگوانے سے اجتناب کیا۔

واضح رہے کیہ یہ ویڈیو حال ہی میں سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی جس میں ہوٹل سٹاف کو دیکھا جا سکتا ہے جو ایک دروازے سے اندر آنے والے انڈین کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو یکے بعد دیگرے ماتھے پر تلک لگاتے ہیں۔

اسی ویڈیو میں جب محمد سراج اور عمران ملک نظر آتے ہیں تو وہ تلک لگوانے سے اجتناب کرتے ہوئے آگے بڑھ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ محمد سراج اور عمران ملک کے علاوہ انڈین ٹیم کے چند دیگر اراکین نے بھی تلک لگوانے سے گریز کیا۔

تاہم مسلمان کھلاڑیوں محمد سراج اور عمران ملک پر سوشل میڈیا پر ایک حلقے کی جانب سے تنقید کے بعد ان کی حمایت میں بہت سے صارفین سامنے آئے جنھوں نے وزیر اعظم مودی اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی مثالیں پیش کرنی شروع کر دی ہیں۔

ٹوئٹر پر ہندی اور انگریزی دونوں زبانوں میں محمد سراج ٹریند کرتے رہے۔ یہ ویڈیو کب کی ہے اور کہاں کی ہے اس بارے میں تفصیلات نہیں ہیں لیکن قرین قیاس ہے کہ یہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے دوران یا پھر سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوران کی ویڈیو ہے۔

اس ایک ویڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے سودرشن ٹی وی کے سی ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف سوریش چوہانکے نے محمد سراج اور عمران ملک کو باالخصوص تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’محمد سراج اور عمران ملک نے استقبال کے دوران ماتھے پر تلک نہیں لگوایا۔ وہ پاکستان نہیں انڈین ٹیم کے کھلاڑی ہیں۔ انٹرنیشنل (سطح) کے کھلاڑی بننے کے بعد بھی وہ اپنے مذہب کے متعلق سخت گیر ہیں۔‘

https://twitter.com/SureshChavhanke/status/1621484929485008896

ان کے اس ٹویٹ کو دس لاکھ بار دیکھا گيا جبکہ 11 ہزار سے زیادہ افراد نے اسے لا‏ئیک کیا اور پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں نے ری ٹویٹ کیا ہے جبکہ 600 سے زیادہ لوگوں نے اس پر اپنی رائے دی ہے۔

ایک صارف ورن دیو نے تو یہاں تک لکھا کہ ’تلک لگوانے میں کوئی غلط بات تو نہیں ہے، ایسا کرنے سے کھلاڑیوں نے بے عزتی کی اس لیے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘

تاہم اس ویڈیو کو مذہبی اور قومی رنگ دینے کی کوشش پر فیکٹ چیک کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے کم از کم چار ٹویٹس کے سکرین شاٹ کے ساتھ لکھا کہ وکرم راٹھور اور ہری پرساد موہن نے بھی تلک نہیں لگوایا لیکن سوریش چوہانکے اور دوسرے دائیں بازو کے اکاؤنٹس کی تمام توجہ صرف عمران ملک اور محمد سراج جیسے مسلم کھلاڑیوں پر ہے۔‘

مسٹر سنہا نامی ایک ویریفائڈ اکاؤنٹ سے لکھا گیا کہ ’مجھے محمد سراج کے تلک نہ لگوانے سے کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ پوری طرح ٹھیک ہے اور انھیں انکار کا پورا حق ہے۔ اس سے وہ ہندو مخالف یا فرقہ پرست نہیں بن جاتے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہندو ٹوپی اور صلیب پہنتے ہیں اور مزاروں پر جاتے ہیں اور اس طرح کی دوسری چیزیں کرتے ہیں تاکہ خود کو سیکولر ظاہر کر سکیں۔‘

سراج کا تلک اور مودی کی ٹوپی

سراج کو ٹرول کیے جانے پر بہت سے صارفین نے انڈین وزیر اعظم مودی کے ٹوپی پہننے کی بات یاد دلاتے ہوئے ان کا دفاع کیا ہے۔ اس سے قبل جب محمد شامی کو ٹرول کا شکار بنایا گیا تھا تو بہت سے کرکٹر ان کی حمایت میں سامنے آئے تھے۔

دھاول چوپڑا نامی ایک صارف نے لکھا کہ 'وکرم راٹھور نے بھی نہیں لگایا، ہندو ہو کر بھی انھوں نے انکار کیا۔ سراج کے پیچھے بھی ایک کھلاڑی نے نہیں لگوایا۔ تلک لگوانا نہ لگوانا ان کی مرضی۔ مودی جی بھی تو جالی والی ٹوپی نہیں پہنتے۔ یہی تو آزادی ہے جو جمہوریت آپ کو دیتی ہے۔ اس احمقانہ نفرت کو بند کریں۔'

https://twitter.com/dhawalhchopra/status/1621487989875683331

احمد اسحاق نامی صارف نے لکھا: یوگی جی مزار پر جا کر ٹوپی پہننے سے انکار کردیں تو یہ چپ رہتے ہیں۔ مودی جی ٹوپی پہننے سے انکار کر دیں تو یہ چپ رہتے ہیں۔ لیکن اگر محمد سراج، عمران ملک تلک لگانے سے منع کر دیں تو انھیں کھجلی ہونے لگتی ہے۔ سراج ٹیکا نہ لگائے تو کٹر اور کوئی ٹوپی نہ پہنے تو۔۔۔‘

یہ بھی پڑھیے

انڈیا: مسلمان کرکٹر کے آنسو پر قوم پرستی کی بحث

پاکستان کے ہاتھوں انڈیا کی شکست پر اکشے ’پنوتی‘ اور شامی ’غدار‘ کیوں ہو گئے؟

ویراٹ کوہلی کا محمد شامی کے حق میں بیان: ’خود کو بڑا ظاہر کرنے کے لیے انڈیا کے ہندوؤں کو چھوٹا دکھانے کی ضرورت نہیں‘

مسٹر سوریش کو جواب دیتے ہوئے ایک صحافی اور شاعر کوشک راج نے لکھا کہ ’محمد سراج اور عمران ملک دنیا کے سامنے دیش کا نام اونچا کرتے ہیں۔ تیرا کوئی شو دکھا دیا نا کسی باہر والے کو تو دیش کے متعلق اس کا نظریہ خراب ہو جائے گا۔'

ایک صارف نے عمران ملک کی ایک ایسی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، جس میں وہ تلک لگوا رہے ہیں، کہ اب کیا کہنا ہے۔

https://twitter.com/lakshyas3875/status/1621730679502548992

محمد سراج انڈیا کے ابھرتے ہوئے بولر ہیں وہ آسٹریلیا کے خلاف انڈین ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ عمران ملک ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں انڈیا کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

محمد سراج نے نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے سبب وہ ون ڈے کی عالمی رینکنگ میں حال میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

محمد سراج کا تعلق حیدرآباد سے ہے اور وہ ایک آٹورکشتہ ڈرائیور کے بیٹے ہیں۔ انھوں نے 15 ٹیسٹ میں 46 وکٹیں لی ہیں جبکہ ایک بار اننگز میں پانچ وکٹیں بھی لی ہیں۔ 21 ایک روزہ میچ میں انڈیا کی نمائندگی کی ہے اور 38 وکٹیں لی ہیں جس کی بدولت وہ ابھی 729 پوائنٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔

آٹھ ٹی 20 میں انھیں 11 وکٹیں ملی ہیں۔ سنہ 2017 میں آئی پی ایل میں دو کروڑ 60 لاکھ میں خریدے جانے کے بعد انھیں شہرت ملی اور پھر وہ انڈین ٹیم کا حصہ بنے۔

23 سالہ عمران ملک کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔ انھوں نے آٹھ ون ڈے اور آٹھ ٹی 20 میں انڈیا کی نمائندگی کی ہے اور بالترتیب 13 اور 11 وکٹیں لی ہیں۔ وہ اپنی تیز رفتاری کے لیے جانے جاتے ہیں اور آئی پی ایل میں سنرائزرس حیدرآباد کی نمائندگی کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More