سیم سنگ کے سربراہ جنھوں نے 11 سال کی عمر تک اپنی بیٹی کو سمارٹ فون استعمال نہیں کرنے دیا

بی بی سی اردو  |  Feb 04, 2023

Getty Images

برطانیہ میں سیم سنگ موبائل کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اُن کی بیٹی کو تب تک ’سمارٹ فون‘ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جب تک کہ وہ 11 برس کی نہیں ہو گئی۔

جیمز کِٹو نے کہا کہ ’ذاتی طور پر تو میں اپنی بیٹی کو 11 سال عمر سے پہلے انھیں فون نہیں دینا چاہتا تھا مگر دیگر والدین اپنے بچوں کے لیے خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ بچوں کو فون کب لے کر دینا چاہیے۔‘

اُنھوں نے کہا کہ چاہے بچے جس بھی عمر میں فون استعمال کرنا شروع کریں، یہ یقینی بنانا اہم ہے کہ وہ آن لائن دنیا میں محفوظ ہیں۔

برطانوی حکومت کی ایما پر تعلیمی معیارات کا تعین کرنے والے ادارے ’آفسٹیڈ‘ کی چیف انسپکٹر امینڈا سپیلمین نے کچھ دن قبل تسلیم کیا تھا کہ اُنھیں یہ جان کر ’حیرانی‘ ہوئی ہے کہ اب پرائمری سکولوں کے بچوں کے پاس بھی سمارٹ فونز ہیں۔

رواں ہفتے جاری ہونے والے ایک تحقیقی مطالعے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اب نو سال تک کے بچے بھی آن لائن پورنوگرافی (فحش مواد) دیکھ رہے ہیں۔

جیمز کِٹو نے گذشتہ سال دسمبر میں سیم سنگ برطانیہ کی قیادت سنبھالی ہے۔ اُنھوں نے بی بی سی کے پروگرام ’ٹو ڈے‘ کو بتایا کہ ’اہم بات یہ ہے کہ کوئی بھی شخص چاہے کسی بھی عمر کا ہو، جب بھی وہ سمارٹ فون استعمال کرے تو وہ اس وقت محفوظ ہو۔‘

’میرے گھر کی بات کریں تو میری بیٹی کو سمارٹ فون تب ملا جب وہ 11 برس کی ہوئیں۔‘

اُنھوں نے کہا کہ ’چاہے آپ کا اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو، آپ کا بچہ چاہے جس عمر میں بھی سمارٹ فون استعمال کرے، اہم بات یہ ہے کہ وہ جب انٹرنیٹ پر ہوں تو وہ محفوظ ہوں۔‘

Getty Images

برطانیہ میں موبائل فون سروسز اکثر والدین کو مفت پیرنٹل کنٹرول سروسز فراہم کرتی ہیں تاکہ وہ آن لائن مواد تک بچوں کی رسائی کو محدود بنا سکتے ہیں۔ برطانیہ کے مواصلاتی ریگولیٹر ’آفکوم‘ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچوں کو انٹرنیٹ پر تصاویر شیئر کرتے وقت اور سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

ایک تحقیقی فرم ’چائلڈ وائز‘ کا کہنا ہے کہ نو اور دس سال کی عمر کے درمیان کے تین چوتھائی بچوں کی اب موبائل فونز تک رسائی حاصل ہے۔

ان میں 60 فیصد بچوں کے پاس موبائل فون ہیں اور 14 فیصد بچے اپنے کسی دوست یا رشتے دار کا فون استعمال کرتے ہیں اور ان میں سے دو تہائی بچے انٹرنیٹ تک رسائی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سمارٹ فون اتنا سمارٹ کیسے بنا؟

سمارٹ فون کے بغیر زندگی: ’لگتا ہے جیسے میرے دماغ سے دباؤ اتر گیا ہو‘

چائلڈوائز مانیٹر 2023 نامی اسی مطالعے میں پایا گیا ہے کہ پانچ سے چھ سال کے آٹھ فیصد بچوں کے پاس اپنا فون ہے اور آٹھ فیصد اپنے کسی رشتے دار یا دوست کا فون استعمال کرتے ہیں، جبکہ سات سے آٹھ سال کے بچوں کے لیے یہ اعداد و شمار بالترتیب 43 فیصد اور 23 فیصد ہیں۔

گذشتہ ماہ آفسٹیڈ کی چیف انسپکٹر نے کہا تھا کہ اُنھیں ’یہ ٹھیک نہیں لگتا‘ کہ کم سن بچوں کی انٹرنیٹ تک لامحدود رسائی ہو، اور یہ کہ بالغ مواد اور پورنوگرافی کے مواد تک بچوں کی رسائی محدود کرنے کے لیے ’بہت کچھ‘ کیا جا سکتا ہے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں انگلینڈ کے چلڈرنز کمشنر نے ایک سروے شائع کیا تھا جس میں 16 سے 21 سال کے بچوں سے پوچھا گیا ہے کہ اُنھوں نے پہلی مرتبہ پورن کب دیکھی۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 10 فیصد بچوں نے نو برس کی عمر تک پورن دیکھ لی تھی جبکہ 11 برس کی عمر تک 27 فیصد نے پورن دیکھ لی تھی۔

تیرہ برس کی عمر تک ان میں سے نصف نے پورن دیکھ لی تھی۔

چونکہ جواب دہندگان سکول میں تھے اس لیے سیل فونز تک رسائی رکھنے والے بچوں کی شرح میں اضافہ ہوا۔

اس تحقیقی مطالعے کے نتائج کا تعلق کم سن افراد میں گرتی ہوئی خود اعتمادی اور سیکس و تعلقات کے متعلق نقصاندہ نظریات سے جوڑا جا رہا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More