پاکستان کے معروف کامیڈین اور اداکار شکیل صدیقی کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں انہوں نے پاکستانی قوم کی خدمت ہمیشہ سچے دل سے کی ہے ہر ایک کو اپنی میٹھی باتوں سے خوش رکھا ہے۔ نہ جانے کتنے ہی غم اپنے دل میں دفن کرکے یہ عام عوام کو ہنسانے میں کبھی کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ ڈرامے ہوں یا چھوٹا سا سٹیج رول شکیل نے اپنی مہارت اور فن سے لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا رکھا ہے۔
حال ہی میں کامیڈین ایک پوڈ کاسٹ کا حصہ بنے جہاں بات کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی کے ایک سچے سے واقعے سے لوگوں کو آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ میں نے آج تک ایک بھی حج نہیں کیا ہے کیونکہ میرے اللہ نے آج تک مجھے حج کی دعوت پر نہ بُلایا۔
میں نے اپنی زندگی میں آج تک 6 عمرے ادا کیے ہیں جن سے کچھ تو پچھلے ماہ میں نے 4 عمرے کیے تھے۔ لیکن سب سے زیادہ مجھے اپنا پہلا عمرہ یاد ہے کہ جب میرے پاس جو ویزہ تھا اس پر لکھا تھا کہ میں عمرہ اور حج ادا نہیں کرسکتا لیکن میں تو روزہ رسول ﷺ کے سامنے کھڑا تھا، پولیس والے نے چیکنگ کی تو منع کردیا مجھے اندر قدم رکھنے سے بھی منع کردیا۔
میں نے اللہ سے گزارش کی یا اللہ مجھے اتنی دور سے واپس نہ لوٹا، میں اندر جانا چاہتا ہوں، میری خواہش میری آرزو کی مولا تو لاج رکھ اور سیکنڈوں میں ہی کچھ ایسا ہوا کہ وہ پولیس والا اندھا ہوگیا اسے ہم نظر ہی نہیں آئے اور نہ اس نے دیکھا کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور کہاں ہیں اور یوں میں اللہ کے حضور ﷺ کے روزے کی زیارت کو پہنچا اور میں نے اپنا عمرہ ادا کیا یہ وہ غیبی مدد تھی جو میرے اللہ نے مجھ پر فوراً ہی ظاہر کردی تھی اور میں اس پر اللہ کا جس قدر شکر ادا کروں وہ کم ہے۔،