سوشل میڈیا کے ہر صارف کو بلیو ٹِک دینا چاہیے، ماہرہ خان بے چہرہ ٹرولز سے پریشان

اردو نیوز  |  Mar 21, 2023

پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گمنام اکاؤنٹس سے مجھ پر لوگ بلاوجہ تنقید کرتے ہیں لیکن وہ سامنے بات نہیں کر سکتے۔ 

یہ بات پیر کو کراچی میں آرٹس کونسل کے زیراہتمام ’ایک شام ماہرہ کے نام‘کے عنوان سے ہوئے ایک پروگرام کے دوران اداکارہ ماہرہ خان نے کہی۔

 پروگرام کے دوران جب میزبان انور مقصود نے ماہرہ خان سے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ٹرولنگ کے حوالے سے سوال پوچھا تو انہوں نے سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم پر صارفین کو بلیو ٹک دیے جانے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ ٹرولنگ کرنے والے صارف کی پہچان آسانی سے ہو سکے۔ 

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر نائلہ عامر نامی ہینڈل کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں اداکارہ کہتی ہیں کہ ’مجھ پر لوگ بلاوجہ تنقید کرتے ہیں، معلوم نہیں کہ حکومت کچھ کر سکتی ہیں یا نہیں۔ مگر مجھے یہ ضرور پتا ہے کہ این آئی سی کے ذریعے سوشل میڈیا پر ویریفائیڈ اکاؤنٹ بنتے ہیں۔‘

’اگر ہر ایک کا تصدیق شدہ اکاؤنٹ ہو تو اس کی مجال نہ ہو کہ کچھ کہے۔‘

If everyone was verified on social media, they would be thinking of their own respect before trolling anyone, said @mahirahkhan at An Evening With Mahira Khan, hosted by Anwar Maqsood at the Arts Council in Karachi on Sunday.#mahirakhan #mahirkhan #mahirakhanfans #MK pic.twitter.com/bLX2aFdSqH

— Naylasays (@NaylaAmir) March 20, 2023

ماہرہ خان نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’مسئلہ یہ ہے کہ آپ بے نام اکاؤنٹس (اصلی شناخت ظاہر نہ کرنے والے اکاؤنٹس) سے ٹرولنگ کر رہے ہیں۔ ‘

’میں یہ گارنٹی کر سکتی ہوں کہ شاید ہم میں سے کوئی ہے جو ٹرول کرتا ہو گا اور کچھ لکھتا ہو گا مگر اگر وہ ہمارے سامنے آ جائے تو وہ منہ پر کبھی بدتمیری نہیں کرے گا۔‘

ان کے مطابق کمپیوٹر کے پیچھے چپھے گمنام لوگ کچھ بھی لکھ سکتے ہیں لیکن ’میں ایسا نہیں کر سکتی کیونکہ ہر کسی کو معلوم ہو گا کہ یہ ماہرہ ہے۔‘

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر بلیو ٹک حاصل کرنے کے لیے صارف کی شناخت کا تصدیق کی جاتی ہے۔

جعلی اکاؤنٹس رکھنے والے تصدیقی بلیو ٹِک حاصل نہیں کر سکتے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More