اگر سموسے بچ جاتے ہیں وہی رات کھاتے ہیں۔۔ ننھا حافظ قرآن، جو اپنی والدہ کا سہارا بننے کے لیے گلی گلی پھرتا ہے

ہماری ویب  |  Mar 25, 2023

چھوٹی عمر میں بڑا انسان بننا ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتا ہے، کیونکہ دنیا کی ستم ظریفی اور مکروہ چہرا ہر کوئی نہیں دیکھتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ہی ننھے شہزادے کے بارے میں بتائیں گے۔

اپنے گھر والوں کی مدد، والدین کا سہارا بننا ہر بچے کی خواہش ہوتی ہے، کچھ تو اس خواہش کی تکمیل کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، جبکہ کچھ عملی طور پر کچھ کر دکھانے کا عزم رکھتے ہیں۔

ایک ایسا ہی حافظ قرآن شہزادہ سب کی توجہ حاصل کر رہا ہے، جو اپنے والدین کا سہارا بننے کے لیے سڑک پر سموسے اور رول بیچتا ہے۔

سوش میڈیا پر وائرل پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی کے علاقے ناظم آباد پاپوش نگر ذکیہ مسجد کے سامنے والی گلی میں موجود یہ ننھا حافظ قرآن رات کے 8 بجے بھی رول اور سموسے بیچ رہا تھا۔

سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق ننھا بچہ شام 5 بجے تک مدرسے میں قرآن کی تعلیم حاصل کرتا ہے اور پھر گھر پہنچ کر والدہ سے سموسے اور رول لیتا ہے اور بازار اور گلی میں انہیں بیچنے پہنچ جاتا ہے۔چھوٹی عمر ہونے کی وجہ سے والدہ بازار تو جانے نہیں دیتی۔

کیونکہ بازار دور ہے، تاہم ننھا حافظ قرآن گلی میں ہی گاہکوں کی راہ تکتا ہے۔ جب کبھی رول سموسے بک جاتے ہیں تو گھر پیسے لے جاتا ہے اور جب نہیں بکتے تو رات کے کھانے میں یہی کھانے پڑتے ہیں۔ اپنی محنت کے بل بوتے پر بھیک مانگنے یا دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے لاکھ درجہ بہتر یہ ننھا حافظ قرآن اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا ہے۔

ننھا بچہ نہ صرف دینی تعلی کو لے کر چل رہا ہے، بلکہ دنیا کو بھی ساتھ لے کر چل رہا ہے، یہ ننھا حافظ قرآن ان تمام افراد کے لیے بھی مثال ہے، جو ہر کام میں رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں اور اسے اپنے اوپر بوجھ سمجھتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More