اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قیمت میں 18 روپے کا فرق ریکارڈ کیا گیا ہے، اس سے پہلے یہ فرق 1 سے 3 روپے تک ہوتا تھا۔
ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 306 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ انٹربینک میں روپیہ مسلسل پانچویں روز زوال کا شکار رہا۔ انٹربینک میں ڈالر 44 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 287 روپے کا ہوگیا۔
اس حوالے سے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے صدر ملک بوستان نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمرشل بینکوں میں ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافے کی وجہ سے روپیہ دباؤ کا شکار ہے۔
ملک بوستان نے بتایا کہ بینک اپنے کسٹمرز کی جانب سے کریڈٹ کارڈز کے ذریعے کی گئی بین الاقوامی ادائیگیاں کرنے کیلئے اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدتے ہیں۔ بینکوں کو روزانہ کی بنیاد پر اوسط 10 ملین ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ای سی اے پی کے صدر نے مزید کہا کہ دبئی اور افغانستان میں بلیک مارکیٹ کی مضبوطی روپے کی گراوٹ کی اہم وجہ ہے۔