ڈرامہ تیرے بن کی 47 ویں قسط کے پرومو کو جب حد سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو رائٹر نے کہا یہ اب سکرپٹ کی ضرورت بن گئی تھی لیکن اس کے بعد جب لوگوں نے غصے کا اظہار کیا تو 47 ویں قسط کو دوبارہ شوٹ کروایا گیا اور اس میں سے جنسی زیادتی کے سین کو نکال دیا گیا مگر کل جب یہ قسط نشر ہوئی اور اس میں دکھایا گیا کہ میرب اور مرتسم دونوں نے اپنی مرضی سے اپنے رشتے کو مضبوط بنانے کی کوشش کی اور ایک دوسرے کو میاں بیوی کی حیثیت سے مکمل کیا تو یہ بات بھی سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنائی جا رہی ہے۔
چونکہ اس معاشرے میں ایسے معاملات کو اٹھانا مناسب نہیں سمجھا جاتا اور شاید یہ بے جا عوام کو الجھانے یا شاید زیادہ ریٹننگ کے چکر میں بنایا گیا تو یہ سوچ بالکل غلط ہے۔ اب جبکہ میاں بیوی کے رشتے کو ڈرامے کی 2 اقساط سے بالکل مذاق بنا کر رکھ دیا گیا یہی وجہ ہے کہ صارفین اس پر بھڑک رہے ہیں۔

اس قسط پر کمنٹ کرتے ہوئے لوگ کہہ رہے ہیں کہ پہلی سب سے زیادہ غیر ضروری تو وہ آواز لگ رہی ہے جو میرب کے ڈائیلاگز پر کروائی گئی، کوئی ایک بھی ڈائیلاگ اس کے چہرے کے تاثرات سے نہیں مل رہا اور پھر مرتسم کی آواز تو جیسے لگ ہی نہیں رہی، پھر دوسری چیز جو دیکھ کر ڈرامے کا پلاٹ گڑ بڑ ہوا وہ ازدواجی تعلق کو اس قدر منفی انداز سے ابھارا گیا اور ایک بات جو شروع سے ہی ڈرامے میں بے رغبتی پیدا کر رہی ہے وہ معاہدہ ہے جو میرب نے مرتسم سے دستخط کروایا تھا جس کی کوئی حیثیت اب تو نہ رہی اور اب پھر میرب گھر چھوڑ کر چلی گئی۔ اس کردار کو جب گھر میں رہنا ہی نہیں تھا تو اتنے پُر اثر مرتسم خان کی بیوی کیوں بنایا گیا؟ کیا ایک زمیندار کی یہ بیعزتی نہیں ہے کہ وہ سارے خاندان کی عزت کا سربراہ ہے اور اسی کی اپنی کوئی عزت نہیں، اس کی بیوی اسی کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ۔۔