سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما خسرو بختیار نے بھی پارٹی سے دوری اختیار کرلی۔سنیچر کی شب سوشل میڈیا پرجاری اپنے وٹیو پیغام میں خسرو بختیار نے کہا کہ ’ایک سال قبل پارٹی کی اعلی اور صف اول کی قیادت کے سامنے واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قومی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی نئی پالسی پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی‘۔خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ’اسی لیے میں نے تحریک انصاف کی سیاست اور اہم عہدوں یعنی کور کمیٹی کی ممبر شپ اور جنوبی پنجاب کی پارٹی صدارت سے دوری اختیار کرلی تھی‘۔سابق وفاقی وزیرنے کہا کہ’ اب نو مئی کے دل سوز واقعات نے مجھے مجبور کردیا ہے کہ میں تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سے دور ہو جاوں اور میں اس سیاسی فلسفے کے ساتھ نہیں چل سکتا‘۔’میرا 25 سالہ سیاسی تجربہ جو کہ مقامی، صوبائی اور قومی منصوبوں کے فرائض اد کرنے پر محیط ہے اور اسی بنا پر مجھے پورا یقین ہے کہ اب پاکستان کا مستقبل تقسیم، بٹوارے اور محاذ آرائی کی سیاسست میں ہر گز نہیں ہے‘۔اس سے قبل فردوس عاشق اعوان اور مُراد راس، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دیرینہ ساتھی سیف اللہ نیازی اور ابرارالحق نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔Khusro Bakhtiar quits PTI, parts ways with imran khan, says impossible for him to continue with IK & the only way forward is away from division and hate employed by PTI pic.twitter.com/hlfgoVKGLn
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) May 26, 2023
خیال رہے کہ نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سے پی ٹی آئی کے متعدد رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں جن میں فواد چوہدری، شیریں مزاری، جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔اسی طرح اسد عمر نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے اور کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔