میسٹربیشن یا خود لذتی کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jun 01, 2023

BBC

سنجا نے 25 سال کی عمر میں ’نسبتاً دیر سے‘ میسٹربیشن (خود لذتی) کے بارے میں جاننا شروع کیا۔

سنجا، جن کی عمر اب 35 برس ہے، نے بی بی سی کو بتایا کہ ’میرے لیے یہ تھکاوٹ دور کرنے کا طریقہ ہے۔ مگر اس میں لذت کا عنصر بھی ہے۔‘

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ خود سے لذت حاصل کرنے کے اس جنسی عمل کے کچھ فوائد بھی ہیں، جیسے قوت مدافعت کو بہتر بنانا، خواتین میں ماہواری سے قبل تناؤ دور کرنا اور پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرنا۔

میلبورن میں آسٹریلیا کے ریسرچ سینٹر فار سیکس، ہیلتھ اینڈ سوسائٹی کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انتھونی سمتھ کہتے ہیں کہ ’آپ کے جسم کو آپ سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ یہاں تک کہ دنیا میں آپ کا سب سے بڑا عاشق بھی اسے آپ سے بہتر نہیں سمجھ سکتا۔‘

ان کا کہنا ہے کہ مرد و خواتین جب اپنے جنسی اعضا کو اپنے طور پر متحرک کرتے ہیں تو اس سے انھیں بہتر محسوس ہوتا ہے اور ان کی سیکس لائف بہتر ہو سکتی ہے۔

میشٹربیشن یا خود لذتی کیا ہے؟

بعض ماہرین کے مطابق میسٹربیشن (خود لذتی) کوئی غیر معمولی چیز نہیں اور نہ ہی یہ صحت کے لیے نقصاندہ ہے۔ بہت سے مرد اور عورتیں پارٹنر سے جنسی تعلقات کے باوجود یہ عمل کرتے ہیں۔

زیادہ تر لوگ اس کے بارے میں بات نہیں کرتے ہیں لیکن تقریباً ہر کوئی اس پر عمل کرتا ہے۔

ایک پرانا لطیفہ بھی ہے کہ 80 فیصد لوگ میسٹربیشن (مشت زنی) کرتے ہیں اور باقی 20 فیصد اس کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں۔ بلاشبہ یہ کوئی حقیقی اعداد و شمار نہیں ہیں، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لیے خود لذتی ایک معمول کا عمل ہے۔

ماسٹربیشن یعنی مشت زنی سے مراد ہے کہ آپ اپنے جنسی اعضا کو خود لذتی کے لیے استعمال کریں۔

جنسی صحت اور نفسیات کی ماہر تنجا جووانوویچ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ مشت زنی ’جنسی نشو و نما میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اپنے جسم کو دریافت کرنے، لذت حاصل کرنے اور ہیجانِ شہوت (آرگیزم) کا قدرتی طریقہ ہے۔‘

BBCمیسٹربیشن سے جڑے غلط تصورات

ماحول اور وقت کے ساتھ بعض والدین بچوں کی پرورش کے دوران ایسی تربیت کرتے ہیں جس میں میسٹربیشن (خود لذتی) کے بارے میں ڈرایا جاتا تھا۔

46 سال کے نیکولا کا کہنا ہے کہ ’میں 14 سال کا تھا جب میری ماں بغیر دستک دیے میرے کمرے میں داخل ہوئیں۔ وہ چونک گئیں اور مجھ سے کہا کہ ایسا کرنے سے (میسٹربیشن) میری ریڑھ کی ہڈی سوکھ جائے گی۔‘

مگر نیکولا کی والدہ کی ’دھمکی‘ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور نیکولا نے اپنی جنسی ضروریات کی دریافت جاری رکھی۔

ان کا کہنا ہے کہ ’یہ خوشگوار احساس ہے۔ مجھے اس کے بعد اچھا لگتا ہے، کبھی کبھار اپنا مالک بننا اچھا ہو سکتا ہے۔‘

کیا میسٹربیشن کے فائدے بھی ہیں؟

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ مشت زنی کے جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت سے فوائد ہیں۔

امریکی شہر کلیولینڈ کے ایک کلینک میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے:

ذہنی تناؤ و پریشانی کم ہوتی ہےنیند بہتر ہوتی ہےتوجہ بڑھتی ہے مزاج بہتر ہوتا ہے درد میں کمی آ سکتی ہےسیکس لائف بہتر ہوتی ہے اضطراب اور افسردگی سے نمٹنا جا سکتا ہے

میسٹربیشن سے جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں (ایس ٹی ڈی) میں سے ایک نایاب بیماری میں مبتلا ہونا شاذ ہے۔ ماہرین یہ تجویز دیتے ہیں کہ میسٹربیشن کے لیے صاف ستھرے سیکس ٹوائز کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

آرگیزم کی صورت میں جسم مخصوص ہارمونز خارج کرتا ہے جن میں ڈوپامین اور آکسیٹوسن شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

زیادہ پورن دیکھنا آپ کے ازدواجی تعلقات اور جنسی صحت کو کتنا متاثر کر سکتا ہے؟

ختنے کا آپ کی جنسی طاقت سے کیا تعلق ہے اور یہ ایچ آئی وی کے خلاف مدافعت فراہم کرتی ہے؟

جنسی اعضا کے نام لینے میں شرم خواتین کی صحت کے لیے کتنی خطرناک ہو سکتی ہے؟

Getty Imagesمئی: ’میسٹربیشن کا ماہ‘

ڈاکٹر جوسلین ایلڈرز 1993 سے 1994 تک امریکہ میں صحت کی خدمات کی سربراہ رہی ہیں۔ بل کلنٹن کے صدارتی دور میں وہ سیکس ایجوکیشن اور جنسی صحت کے لیے کام کرتی تھیں۔

انھوں نے اس دوران نوجوانوں، خاص کر افریقی نژاد امریکی لڑکیوں، کی صحت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ بلوغت کو پہنچتے ہی انھیں اپنی جنسی صحت کے لیے آگاہی حاصل کرنی چاہیے اور مختلف قسم کی مانع حمل ادویات کا استعمال سیکھنا چاہیے۔

سنہ 1994 میں اقوام متحدہ کی ایڈز کانفرنس میں ڈاکٹر ایلڈرز نے میسٹربیشن یا خود لذتی کے بارے میں بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں یہ ایسی چیز ہے جو انسانی جنسیت کا حصہ ہے اور ہمیں اپنے بچوں کو اس کے بارے میں سکھانا چاہیے۔‘

تقریر کو اس وقت کی حکومت نے پسند نہیں کیا اور انھیں جبری استعفیٰ دینا پڑا۔

برطرفی کے بعد سیکس ٹوائز بنانے اور سیکس ایجوکیشن دینے والی کمپنی ’گڈ وائبریشنز‘ نے مئی کو میسٹربیشن کا ماہ قرار دیا۔

وہ بعد کی زندگی میں جنسی تعلقات کے بارے میں سماجی سطح پر بُرے سمجھے جانے والے تصورات یا ٹیبوز پر بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’آپ کے والدین بھی یہ کرتے ہیں۔ آپ کے والدین کے والدین بھی۔‘

سنجا کو خود لذتی کے بارے میں اپنے بوائے فرینڈ سے پتا چلا تھا۔ بعد میں انھوں نے جنسی تعلقات میں رہتے ہوئے اور کسی پارٹنر کے بغیر بھی یہ عادت جاری رکھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ’خود کفیل ہونا کچھ دلچسپ ہے۔‘

’یقیناً، اس کا مطلب محبت، پیار اور روایتی جنسی تعلقات کا متبادل نہیں۔ یہ صرف ایک اچھا اضافہ ہے۔‘

تاحال انھوں نے اس کام کے لیے سیکس ٹوائز یا وائبریٹرز نہیں آزمائے، حالانکہ وہ جانتی ہیں کہ بہت سے لوگ انھیں پسند کرتے ہیں۔

ان کا خیال ہے کہ جنسی صحت اور سیکس لائف کے بارے میں کھلے عام بات کی جانی چاہیے اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

میسٹربیشن سے جڑا ندامت کا عنصر

سنجا کا خیال ہے کہ خواتین کے لیے میسٹربیشن بہت ضروری ہے مگر اس پر زیادہ بات نہیں کی جاتی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میں اس بارے میں صرف اپنے چند دوستوں کے ساتھ بات کرتی ہوں۔ یہ لڑکیوں کے لیے ایک ممنوع موضوع ہے۔‘

ماہر نفسیات تنجا جووانوویچ کا کہنا ہے کہ دوسروں سے جنسی لذت حاصل کرنے سے قبل خود لذتی کے بارے میں بے فکری ضروری ہے اور یوں آپ انھیں بھی لذت دے سکیں گے۔

ان کے مطابق ’اگر آپ یہ نہیں سمجھتے کہ آپ کا جسم کیا چاہتا ہے تو آپ کسی کے ساتھ خوشی کا تبادلہ کیسے کر سکتے ہیں؟ اسی لیے میسٹربیشن اور اس کے بارے میں سیکھنا زندگی کے اہم اسباق میں سے ایک ہے۔‘

کیا پورن کی لت اور میسٹربیشن کے درمیان کوئی تعلق ہے؟

سائیکو تھراپسٹ پولا ہال سیکس اور پورن کی لت میں مبتلا افراد کے علاج کی ماہر ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ پورن کی لت میں مبتلا افراد کے علاج میں میسٹربیشن سے گریز کرنا کوئی طویل مدتی حل نہیں ہے۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’بعض لوگوں کے لیے کچھ دیر کے لیے اسے روکنا اس لیے مددگار ہوتا ہے تاکہ وہ اپنی قدرتی جنسی صلاحیت جان سکیں۔ لیکن اکثر افراد، جو سنگل ہیں اور ان کا کوئی پارٹنر نہیں، کے لیے میسٹربیشن سے گریز کرنا کافی مشکل ہو سکتا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ کسی عمل پر آپ کا کتنا انحصار کرتے ہیں یہی ہمیں بتا سکتا ہے کہ آیا آپ اس چیز کی لت میں مبتلا ہے۔ ان کےمطابق اگر آپ پورن دیکھنے سے خود کو روک نہیں سکتے تو آپ کا اس رویے پر انحصار اسے لت بناتا ہے۔‘

برطانیہ کے صحت عامہ کے ادارے این ایچ ایس نے مردوں کے جسم پر سیکس ایجوکیشن کے لیے جاری کردہ آگاہی کے مواد میں لکھا ہے کہ میسٹربیشن کے خلاف کوئی سائنسی شواہد نہیں۔ اس میں بچوں کو بتایا گیا ہے کہ اس کے کوئی نقصانات نہیں اور اس سے آپ ’نابینا نہیں ہوں گے اور نہ ہی ذہنی توازن کھو بیٹھیں گے۔‘

این ایچ ایس کی ویب سائٹ پر پری میچور ایجیکویشن (انزال) کی وجوہات میں بتایا گیا ہے کہ نوجوان بعض اوقات اپنے ذہن کو اس طرح کنڈیشن کرتے ہیں کہ جلد از جلد مشت زنی مکمل کر لیں تاکہ پکڑے نہ جائیں۔ اس عادت کو بعد میں ختم کرنا مشکل ہو سکتا ہے اور یہ پری میچور ایجیکویشن کا باعث بن سکتا ہے۔

میسٹربیشن کی اصطلاح کہاں سے آئی؟

’میسٹربیشن‘ نامی اصطلاح کی تاریخ غیر واضح ہے۔ پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ یہ اصطلاح لاطینی زبان میں ہاتھ اور داغ کے لفظوں بنائی گئی۔

تاہم آج کے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ اصطلاح یونان سے آئی کیونکہ اس یونانی لفظ کے معنی جنسی اعضا سے لذت حاصل کرنا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More