اسلام آباد: پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کا شیئر 48 فیصد تک پہنچ گیا ہے، دو ارب سے زائد سگریٹ پیکٹس پر ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔
یہ ہوشربا انکشاف بین الاقوامی ادارے اپسوس نے اپنی جاری کردہ سروے رپورٹ میں کیا ہے جس کے تحت صرف سگریٹ کے شعبے میں ٹیکس چوری سے قومی خزانے کا سالانہ 240 ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔
سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے حوالے سے جاری کردہ سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 48 فیصد ہے، مارکیٹ میں 83 فیصد سگریٹ بغیر ٹریک اینڈ ٹریس کے فروخت ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت 30 سے 60 روپے تک کے غیر قانونی سگریٹ برانڈ فروخت ہو رہے ہیں، مارکیٹ میں 128 سے زائد سگریٹس برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس اسٹیمپ موجود نہیں ہے، حکومتی ادارے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مؤثر نفاذ میں مکمل طور پر ناکام ہو ئے ہیں۔