وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے تاثر اور آئی ایم ایف کے ڈرامے نے ڈالر کی قیمت نیچے نہیں آنے دی، آج بھی ڈالر کی قیمت 40 سے 50 روپے کم ہوسکتی ہے، بلومبرگ کے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ڈالر 244 روپے کا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 23-2022 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلا مالی سال بہت مشکل سال تھا، اقتصادی سروے کی اشاعت وزارت خزانہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں، گھبرائے ہوئے لوگوں کو بتائیں کہ ڈالر اور سونا خریدنا بند کریں، انہیں نقصان ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آج بھی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ریئل ایکسچینج ریٹ 240 ہونا چاہیے، جو کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے اس کی وجہ سے ڈالر 40 سے 45 روپے مہنگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کرنسی انڈر ویلیو ہے، مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت اوپر ہے، پاکستان اپنی تمام ادائیگیاں بروقت کرے گا۔