’جیسے میری آنکھوں سے پردہ اٹھ گیا ہو،‘ جونی ڈیپ کی سعودی عرب میں فلم بنانے کی خواہش

اردو نیوز  |  Dec 03, 2023

سعودی عرب کے شہر جدہ میں جاری ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہالی وڈ کے مشہور اداکار جونی ڈیپ نے بھی شرکت کی جہاں ان کی فلم ’ژون ڈو بیری‘ دکھائی جا رہی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق فلم فیسٹیول کے دوسرے روز جونی ڈیپ کی فرانسیسی تاریخ پر مبنی فلم دکھائی گئی جس میں انہوں نے بادشا لوئی پندرہ کا کردار ادا کیا ہے۔

جونی ڈیپ نے ریڈ سی فلم فیسٹیول کے متعلق تعریفی کلمات ادا کرتے ہوئے سنیما اور آرٹ کے فروغ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔

انہوں نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں مختلف سنیما اور آرٹ کے دیگر ذرائع کھولے جا رہے ہیں جو ایک خوبصورت اقدام ہے۔ 

’سب کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں اور نوجوانوں کو سب سے زیادہ پھلنے پھولنے کو موقع مل رہا ہے۔‘

فیسٹیول کے تھیم ’تمہاری کہانی، تمہارا فیسٹیول‘ پر بات کرتے ہوئے جونی ڈیپ نے کہا کہ اس سے فلمیں بنانے کے خواہش مند افراد میں امید اور اعتماد پیدا ہو رہا ہے۔

اس سے پہلے بھی جونی ڈیپ سعودی عرب کو دورہ کر چکے ہیں جب انہوں نے ایم بی ڈی ایل میوزک فیسٹیول میں شرکت کی تھی۔

اپنے گزشتہ دورے کے متعلق بات کرتے ہوئے جونی ڈیپ نے کہا ’یہ ایسا تھا جیسے میری آنکھوں پر سے پردہ اٹھ گیا ہو۔‘

جونی ڈیپ نے سعودی فلم انڈسٹری کے فروغ پر بات کرتے ہوئے مملکت کی خوبصورتی، تجسس اور اس کی تاریخ کو سراہا۔

    View this post on Instagram           A post shared by Red Sea Film Foundation (@redseafilm)

انہوں نے کہا کہ وہ سعودی عرب میں فلم کی شوٹنگ کرنے پر بہت زیادہ خوش ہوں گے۔

جونی ڈیپ کی فلم فرانسیسی بادشاہ لوئی پندرہ کے دور حکومت پر بنی ہوئی ہے جب وہ ’ژون ڈو بیری’ نامی طوائف کی محبت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

طوائف ’ژون ڈو بیری‘ کا کردار مایوین نامی فرانسیسی اداکارہ ادا کر رہی ہیں۔

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے مایوین نے بتایا کہ انہوں نے کردار کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لیے ان کی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ پڑھا۔

مایوین نے نہ صرف اس فلم میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ اس کی ڈائریکٹر بھی ہیں۔

ریڈ سی انٹرنیشل فلم فیسٹیول 30 نومبر کو شروع ہوا تھا اور 9 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اس میں گیارہ کیٹیگریز کے تحت مختلف فلمیں دکھائی جائیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More