انڈین حکومت نے گٹکا کمپنیوں کے اشتہارات میں کام کرنے پر بالی وڈ ہیروز شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔دا انڈین ایکسپریس کے مطابق انڈین حکومت نے توہین عدالت کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے الہ آباد کورٹ کے لکھنؤ بینچ کو بتایا ہے کہ گٹکے کے اشتہار میں کام کرنے پر اکشے کمار، شاہ رخ خان اور اجے دیوگن کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ہائی کورٹ نے اس سے قبل حکومت کو درخواست گزار کے خدشات دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان اداکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے جنہیں ہائی پروفائل ایوارڈز سے نوازا گیا لیکن وہ گٹکا کمپنیوں کی تشہیر کر رہے ہیں۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے انڈین حکومت کے کابینہ سیکریٹری کو نوٹس جاری کیا تھا۔کیس کی سماعت کے دوران حکومتی وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہے اور ان تمام اداکاروں کو پہلے ہی گٹکے کے اشتہار میں کام کرنے پر شوکاز نوٹس جاری ہو چکے ہیں لہذا اس عدالت درخواست خارج کر دے۔عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ امیتابھ بچن نے ایک گٹکا کمپنی کو قانونی نوٹس بھیجا ہے جو اس کمپنی کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کے باوجود ان کا اشتہار چلا رہی تھی۔الہ آباد کورٹ کے بینچ نے کیس کی سماعت 9 مئی 2024 کو مقرر کر دی ہے۔انڈیا میں صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر گٹکا کی براہ راست تشہیر پر پابندی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی پراڈکٹ 100 فیصد تمباکو سے پاک ہے۔ کمپنی نے ابتدائی دلائل میں کہا تھا کہ ایسی مصنوعات کی پروموشن کے لیے مشہور شخصیات کی خدمات حاصل کرنا سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں ہے۔