اردو کے ادب کے معروف ناول نگار نسیم حجازی کا یوم پیدائش 19 مئی کو منا یا جائے گا

اے پی پی  |  May 05, 2024

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):اردو کے ادب کے معروف ناول نگار نسیم حجازی کا یوم پیدائش 19 مئی کو منا یا جائے گا ۔نسیم حجازی اردو کے مشہور ناول نگار تھے جو تاریخی ناول نگاری کی صف میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام ”نسیم حجازی“ سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں19 مئی 1914میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان منتقل ہو گیا اور نہوں نے اپنی باقی زندگی پاکستان میں بسر کی ۔ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔

نسیم حجازی نے صرف تاریخی واقعات کو ہی بیان نہیں کیا بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کی کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔نسیم حجازی نے اپنی عملی زندگی کا آغاز صحافت کے شعبے سے کیا اور ہفت روزہ تنظیم کوئٹہ،روزنامہ حیات کراچی، روزنامہ زمانہ کراچی، روزنامہ تعمیر راولپنڈی اور روزنامہ کوہستان راولپنڈی سے وابستہ رہے۔ انہوں نے بلوچستان اور شمالی سندھ میں تحریک پاکستان کو مقبول عام بنانے میں تحریری جہاد کیا اور بلوچستان کو پاکستان کا حصہ بنانے میں فعال کردار بھی ادا کیا۔

نسیم حجازی کی اصل وجہ شہرت ان کی تاریخی ناول نگاری ہے، جن میں داستان مجاہد، انسان اور دیوتا، محمد بن قاسم، آخری چٹان، شاہین، خاک اور خون، یوسف بن تاشقین، آخری معرکہ، معظم علی اور تلوار ٹوٹ گئی، قیصر و کسریٰ، قافلہ حجاز اور اندھیری رات کے مسافر وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے طنز و مزاح کے موضوع پر پورس کے ہاتھی، ثقافت کی تلاش، سفید جزیدہ اور سوسال بعد نامی کتب بھی تحریر کیں۔ ان کا ایک سفر نامہ پاکستان سے دیار حرم تک بھی شائع ہوچکا ہے۔

نسیم حجازی کی تصانیف کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے جبکہ ان کی تحریروں پر مشتمل آخری چٹان اور شاہین کے نام سے دو ڈرامہ سیریل بھی نشر ہوئے اور نسیم حجازی کے ایک اور ناول خاک اور خون پر فلم بھی بنائی گئی ہے۔ نسیم حجازی کو حکومت کی جانب سے تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ نسیم حجازی 2 مارچ 1996کو 82 سال کی عمر میں راولپنڈی میں وفات پا گئے تھے اور ان کو اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں دفن کیا گیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More