یوکرین نے روسی صدر کی جانب سے پیش کردہ امن مذاکرات کی دعوت مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی تجویز اہمیت کی حامل نہیں، ولادیمیر پیوٹن حقیقت کا جائزہ لینے سے انکاری ہے۔
روسی قیادت جانتی ہے کہ یوکرین یہ تجویز قبول نہیں کرے گا، مشرقی علاقے سے یوکرینی فوج کا انخلا ممکن نہیں، یوکرین اپنے علاقے کبھی روس کے حوالے نہیں کرے گا۔
الجزائز کی 130 سالہ خاتون معمر ترین حاجی بن گئیں
واضح رہے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادی میر زلنسکی کو مذاکرات کی مشروط دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرینی صدر اگر بات چیت سے جنگ کا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہے تو نیٹو ممبر شپ کے دعوے سے دستبردار ہو اور مشرقی علاقے سے فوج واپس بلائی جائے۔
ولادی میر پیوٹن نے مزید کہا کہ ڈونیٹسک، لوگانسک، کھیرسن اور زاپوریزیا سے مکمل فوجی انخلا ہی جنگ بندی کا باعث بن سکتا ہے، روس یوکرین میں جنگ صرف اسی صورت میں ختم کرے گا جب کیف اپنے نیٹو کے عزائم کو ترک کرے اور مغربی پابندیوں کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔